از: مفتی محمود زبیر قاسمی حیدرآباد دارالعلوم دیوبند میں واقع اخلاص کے تاج محل مسجد رشید میں سب کے ساتھ نماز کی غرض سے چلاجارہا
Category: شخصیات اور سوانحی خاکے
از: مولانا خورشید حسن قاسمی خادم دارالعلوم دیوبند یوں تو ہر ایک انسان کو جہان فانی سے دارالبقاء کی طرف جانا ہے جس کا ایک
مہتمم دارالعلوم دیوبند، یوپی (الہند) کے دفعتاً سانحہٴ ارتحال سے متأثر ہوکر ﴿منظوم خراج عقیدت﴾ بسم اللہ الرحمن الرحیم ﴿کُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ﴾ ٭ حضرت
از: مولانا مدثر جمال تونسوی الله رب العزت جس انداز سے کسی کو نوازنا چاہیں خوب نوازتے ہیں۔ بعض عظیم المرتبت اور عبقری شخصیات کو
از: مولانا محمد تقی عثمانی، کراچی، پاکستان ۳۱- امیر شاہ خان صاحب مرحوم راوی ہیں کہ جب منشی ممتاز علی کا مطبع میرٹھ میں تھا،
نتیجہ فکر: ولی اللہ قاسمی بستوی استاذ جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم، اکل کوا، نندور بار مہاراشٹر بروفات حسرتِ آیات، جناب حضرت مولانا غلام رسول خاموش
از: جناب مولانا محمد عثمان صاحب مولیپوری پالن پوری استاذ حدیث دارالعلوم، چھاپی (گجرات) میری زندگی یہی ہے کہ ہر ایک کے کام آؤں میں
از: مولانا محمد تقی عثمانی ، کراچی، پاکستان ۲۰– انہی حضرت میاں صاحب رحمة الله عليه کا معمول تھا کہ جو کھانا گھر سے آتا
اکابر دیوبند کیا تھے؟ (۱/۳)
از: مولانا محمد تقی عثمانی، کراچی، پاکستان اکابر دیوبندکیا تھے؟ اس کا جواب مختصرلفظوں میں یوں بھی دیاجاسکتا ہے کہ وہ خیرالقرون کی یادگار تھے،
میرے قابل احترام اساتذئہ کرام از: مولانا مفتی فضیل الرحمن ہلال عثمانی دوآبے کا یہ قصبہ ”دیوبند“ جو پوری دنیا میں معروف ہے، بڑا مردم
میرے قابل احترام اساتذئہ کرام از: مولانا مفتی فضیل الرحمن ہلال عثمانی دارالعلوم دیوبند تمام مدارسِ اسلامیہ کا سرتاج اوراُمّ المدارس سمجھا جاتا رہا ہے۔
از: (مولانا) زبیر احمد صدیقی خادم جامعہ فاروقیہ شجاع آباد (ملتان) مسلکی تصلُّب رحمت ِدو عالم جناب ِرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشین
از: اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم، دیوبند دیوبند کی سرزمین بڑی زرخیز ہے، یہاں ہر زمانے میں ایک سے ایک صاحب فضل وکمال رہے ہیں،
از: (مولانا) زبیر احمد صدیقی ، خادم جامعہ فاروقیہ شجاع آباد (ملتان) میرے والد محترم حضرت مولانا رشید احمد رحمة اللہ علیہ جامعة العلوم الاسلامیہ
میرے قابل احترام اساتذئہ کرام از: مولانا مفتی فضیل الرحمن ہلال عثمانی اس سے پہلے استاذ محترم شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد صاحب
(رباعیات) نتیجہٴ فکر: ولی اللہ ولی قاسمی بستوی،استاذ جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا، نندور بار، مہاراشٹر نمونہٴ اسلاف، پیکرِ علم وعمل، جناب حضرت مولانا
از: سہیل اختر قاسمی عظیم دینی ومذہبی دانش گاہ مادر علمی دارالعلوم دیوبند کی مسند حدیث پر ۳۲ سال سے براجمان رہنے والے، علم حدیث
از: محمد تبریز عالم قاسمی ، معین مدرس دارالعلوم دیوبند اس دنیا میں آنے جانے کا سلسلہ جاری ہے، لیکن کچھ آنے والے ایسے
بسم اللّٰہ الفتاح العزیز الرحمٰن الرحیم ۱۴۳۱ ۲۰۱۰ ۲۰۱۰ ۲۰۱۰ ۲۰۱۰ ۲۰۱۰ ۲۰۱۰ ۲۰۱۰ ۲۰۱۰ ۲۰۱۰ رہبر لائق سرور فائق مصلح صادق عارف
حرفِ آغاز حبیب الرحمن اعظمی ثبت است بر جریدئہ عالم دوام ما ۱۸/صفر ۱۴۳۱ھ = ۴/فروری ۲۰۱۰ء پنجشنبہ کو برصغیر ہندوپاک اور بنگلہ دیش کا
از: مولانا عبیداللہ فاروق بارہ بنکی مدرسہ جامعہ عربیہ ضیاء العلوم، بارہ بنکی محدثین اورمورخین کے نزدیک یہ طے شدہ بات ہے کہ سب سے
میرے قابل احترام اساتذئہ کرام از: مولانا مفتی فضیل الرحمن ہلال عثمانی یہ ۱۹۶۲ء کی ایک صبح تھی، میں دارالعلوم دیوبند میں اپنی درسگاہ
رپور تاژ : از: مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند ۴/فروری ۲۰۱۰ء کی صبح صادق عجیب غم واندوہ لے کر طلوع ہوئی، پنجشنبہ (جمعرات)
میرے قابل احترام اساتذئہ کرام از: مولانا مفتی فضیل الرحمن ہلال عثمانی جَبَلُ الْعِلْم (علم کا پہاڑ) کی تعبیر اگر کسی عالم کے لئے موزوں
از: حکیم عبدالحمید صاحب ، ناظم کتب خانہ دارالعلوم دیوبند حضرت مولانا حکیم عزیز الرحمن صاحب سابق استاذ جامعہ طبیہ دارالعلوم دیوبندو سابق رفیق شیخ