از: مولانا محمد اللہ قاسمی

شعبۂ انٹرنیٹ، دارالعلوم دیوبند

 دارالعلوم دیوبند میں تعلیمی سلسلے کا جزوی آغاز

            سال گذشتہ مارچ ۲۰۲۰ء میں کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ وبائی بیماری (کووڈ -۱۹) کے سبب پورے ملک میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ شروع ہوا جو مسلسل کئی ماہ جاری رہا ۔ پھر مختلف مرحلوں میں اَنلاک (لاک ڈوؤن کے کھولنے ) کا سلسلہ شروع ہوا۔ درمیان میں امید تھی کہ حکومت تعلیمی اداروں کو کھولنے کی اجازت دیدے گی تو تعلیمی سلسلہ شروع ہوجائے اور طلبہ کا تعلیمی سال ضائع نہیں ہوگا؛ لیکن افسوس کی بات ہے کہ اقامتی تعلیمی اداروں کو سب سے اخیر (فروری ۲۰۲۱ء مطابق رجب ۱۴۴۲ھ میں ) کھولا گیا جس کی وجہ سے باضابطہ تعلیم کا آغاز کرنا اور تعلیمی نصاب مکمل کرنا ممکن نہیں رہ گیا۔

            بہر حال، دارالعلوم دیوبند کی مجلس تعلیمی (منعقدہ ۳۰؍ جمادی الآخرۃ ۱۴۴۲ھ مطابق ۱۳؍فروری ۲۰۲۱ء) نے حکومت اترپردیش کی تازہ ہدایات کی روشنی میں ۱۰؍ رجب ۱۴۴۲ھ سے تعلیمی سلسلہ کے آغاز کا فیصلہ کیا؛ چناں چہ درجات حفظ و ناظرہ اور دینیات و فارسی کی تعلیم مکمل طور پر شروع کر دی گئی۔ نیز گذشتہ تعلیمی سال (۴۱-۱۴۴۰ھ ) کے سال اول عربی تا چہارم عربی کے تمام قدیم طلبہ کے سلسلے میں اعلان کیا گیا کہ وہ ۱۰؍ رجب تک دارالعلوم حاضر ہوجائیں ۔ ان کے سلسلے میں فیصلہ کیا گیا کہ انھیں ان کی پڑھی ہوئی کتابوں کو دوبارہ یاد کرایا جائے اور نئے تعلیمی سال سے باضابطہ اگلے درجے کی کتابوں کی تعلیم دی جائے گی؛ البتہ سال پنجم عربی تا دورۂ حدیث کے طلبہ کو فی الحال نہیں بلایا گیا؛ بلکہ ان سے کہا گیا کہ وہ حسب معمول نئے تعلیمی سال کے آغاز پر (شوال ۱۴۴۲ھ میں ) دارالعلوم آئیں ۔ دارالعلوم آنے والے تمام طلبہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ کووڈ-۱۹ سے متعلق حکومت اور محکمۂ صحت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کی پاسداری کریں ۔

            دارالعلوم نے تمام طلبہ کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنے سرپرستوں کا لکھا ہوا اجازت نامہ بھی ساتھ لے کر آئیں ، جس میں وہ اپنے بچے کو دارالعلوم میں بھیجتے وقت حضرت مہتمم صاحب کے نام ایک خط لکھیں جس میں وضاحت ہو کہ وہ اپنی رضا و رغبت سے بچے کو مدرسہ میں رہ کر تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھیج رہے ہیں اور بچہ اس وبائی بیماری سے متعلق تمام ہدایات پر عمل کرے گا اور خدا نخواستہ وبائی بیماری میں مبتلا ہونے کی صورت میں مدرسہ کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جائے گا۔

            قابل ذکر ہے کہ دارالعلوم کے قیام کے ابتدائی دور میں ایسی وبائی صورت حال پیش آئی تھی جس سے تعلیمی سلسلہ منقطع رہا اور نیا داخلہ نہیں لیا گیا؛ بلکہ باقی ماندہ نصاب مکمل کیا گیا؛ تاہم حالیہ کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی وبائی بیماری کی بنیاد پر جو ملکی لاک ڈاؤن کا سلسلہ شروع ہوا اس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ اس کی وجہ سے مدارس اور تعلیم گاہوں میں نیا تعلیمی سال شروع ہی نہیں کیا جاسکا اور طلبہ کا پورے سال کا تعلیمی نقصان ہوا۔

قدیم طلبہ کے لیے تکمیلات وشعبہ جات میں داخلے سے متعلق اعلان

            دارالعلوم دیوبندنے اعلان کیا ہے کہ آئندہ تعلیمی سال ۲۰؍ شوال المکرم ۱۴۴۲ھ سے ان شاء اللہ شروع ہوجائے گا ؛ چناں چہ عربی اوّل سے عربی ہفتم تک کے تمام قدیم طلبہ ۱۰؍ شوال تک دارالعلوم حاضر ہوجائیں ۔ تکمیلات و شعبہ جات میں داخلے سے متعلق طے کیا گیا ہے کہ ان میں قدیم طلبہ کو امتحان ششماہی کے نتائج کی بنیاد پر داخلہ دیا جائے گا۔ ان درجات میں خواہش مند قدیم طلبہ سے کہا گیا ہے کہ داخلے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد صرف وہ طلبہ دارالعلوم حاضر ہوں جن کا داخلہ منظور کر لیا جائے۔ کوئی قدیم طالب علم بامید منظوری ٔداخلہ دیوبند کا سفر نہ کرے۔

            تکمیلات، تخصصات اور دیگر شعبہ جات ، نیز حفص عربی ، سبعہ اور عشرہ میں داخلے کے خواہشمند طلبہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ (www.darululoom-deoband.com) پر موجود آن لائن ’’فارم درخواست داخلہ برائے طلبۂ قدیم‘‘  پُر کرکے جمع (Submit ) کریں ۔ یہ لنک ویب سائٹ کے صفحۂ اول (ہوم پیج) پر موجود ہے۔ فارم درخواست جمع کرنے کی آخری تاریخ ۱۵؍شعبان ۱۴۴۲ھ مطابق ۲۹؍مارچ ۲۰۲۱ء ہے۔ تکمیلات و شعبہ جات میں داخلہ کے امیدوار طلبہ فارم درخواست میں مطلوبہ درجہ یا شعبہ کی تعیین کے ساتھ علی الترتیب دو مزید درجوں کی صراحت کرسکتے ہیں کہ مطلوبہ درجہ میں منتخب نہ ہونے کی صورت میں بالترتیب دوسرے یا تیسرے درجہ یا شعبہ میں داخلہ کے لیے آپشن منتخب کریں ۔

            پہلے جن شعبہ جات میں داخلے جائزے کے بعد ہوتے تھے، ان میں امسال نمبرات کی بنیاد پر داخلے ہوں گے۔ تمام شعبہ جات میں داخلے کے لیے دورۂ حدیث سے آنے والوں کے لیے اوسط کامیابی ۷۲ اور تکمیلات و شعبہ جات سے آنے والے طلبہ کے لیے اوسط کامیابی ۷۶ ہونا ضروری ہے۔

دارالعلوم میں آئندہ سال جدید داخلے نہیں ہوں گے۔

            دارالعلوم نے واضح انداز میں اعلان کیا ہے کہ عربی اول تا دورۂ حدیث کی کسی جماعت میں اور تجوید کے تمام درجات میں جدید طلبہ کا داخلہ نہیں ہوگا؛ اس لیے داخلہ کے خواہش مند طلبہ سے کہا گیا ہے کہ وہ اس غرض سے دیوبند کا سفر ہرگز نہ کریں ۔ نیز، غیر ملکی جدید طلبہ سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ امسال داخلے کے لیے دیوبند نہ آئیں ۔ امسال غیر ملکی طلبہ کو نو آبجکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) بھی نہیں دیا جائے گا۔

———————————————–

دارالعلوم ‏، شمارہ :3،    جلد:105‏،  رجب المرجب – شعبان المعظم 1442ھ مطابق   مارچ  2021ء

٭           ٭           ٭

Related Posts