از: مولانا محمد اللہ قاسمی‏، شعبۂ انٹرنیٹ، دارالعلوم دیوبند

قواعد داخلہ کی اشاعت اور نئے داخلوں  کا اعلان

                دفتر تعلیمات دارالعلوم دیوبند نے نئے تعلیمی سال ۴۵-۱۴۴۴ھ کے لیے قواعد داخلہ جاری کیا ہے جس میں   جدید طلبہ کے داخلے اور اورقدیم طلبہ کی ترقی و تنزلی اور تکمیلات و دیگرشعبوں  میں  داخلے کے ضوابط و قواعد کا اعلان کیا گیاہے۔

                امسال مختلف درجات کے لیے ’فارم درخواست برائے شرکت امتحان داخلہ ‘ کی تقسیم و واپسی ، امتحانات اور اہم تاریخوں  کا نقشہ حسب ذیل ہے:

درجات امتحانتقسیم فارم درخواستجمع کرنے کی آخری تاریخ
اول عربی تا چہارم عربی مطلوب۲؍شوال ۱۴۴۴ھ مطابق ۲۳؍اپریل۲۰۲۳ء یکشنبہ تا ۵؍ شوال مطابق ۲۶؍اپریل ،چہارشنبہ، تا دوپہر۵؍ شوال مطابق ۲۶؍اپریل چہارشنبہ، شام  
پنجم عربی تا دورۂ حدیث مطلوب۲؍شوال ۱۴۴۴ھ مطابق ۲۳؍اپریل۲۰۲۳ء یکشنبہ تا ۶؍ شوال مطابق ۲۷؍اپریل پنجشنبہ،تا دوپہر۶؍ شوال مطابق ۲۷؍اپریل پنجشنبہ، شام  
حفص اردو و کتابت مطلوب۲؍شوال ۱۴۴۴ھ مطابق ۲۳؍اپریل۲۰۲۳ء یکشنبہ ۹؍شوال مطابق ۳۰؍اپریل ،یکشنبہ،تا دوپہر۹؍شوال مطابق ۳۰؍اپریل یکشنبہ، شام
حفص عربی ، سبعہ و عشرہ مطلوب۲؍شوال ۱۴۴۴ھ مطابق ۲۳؍اپریل۲۰۲۳ء یکشنبہ تا ۵؍ شوال مطابق ۲۶؍اپریل ،چہارشنبہ، تا دوپہر۵؍ شوال مطابق ۲۶؍اپریل چہارشنبہ، شام

                روزآنہ فارم کی تقسیم صبح کو ہوگی اور بوقت شام بعد ظہر سے واپس جمع کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ درخواست برائے شرکت امتحان مبلغ سو (۱۰۰) روپئے میں  دستیاب ہوگا۔

                عربی اول تا برائے دورۂ حدیث مطلوب تمام درجات کے امتحان میں  پہلا پرچہ موقوف علیہ ہوگا اور اس میں  مقرر کردہ معیار کے مطابق کامیاب ہونے پر ہی بقیہ کتابوں  کا امتحان ہوگا۔ کتب ممتحنہ اور تاریخ امتحان کانقشہ حسب ذیل ہے:

درجات امتحانموقوف علیہ پرچہ(تحریری)موقوف علیہ پرچہ میں  کامیابی کے بعد درج ذیل کتابوں  کاامتحان ہوگا
برائے اول عربیحساب (جمع، گھٹاؤ، ضرب، تقسیم) (۸؍شوال مطابق ۲۹؍اپریل ،شنبہ)گلستاں  مکمل علاوہ باب پنجم کا تقریری امتحان (۱۱؍شوال مطابق ۲؍مئی سہ شنبہ)
برائے دوم عربیشرح مائتہ عامل (۸؍شوال مطابق ۲۹؍اپریل ،شنبہ)میزان منشعب، پنج گنج تا خاصیات، نحومیر تا ختم مستثنیٰ ،، القرأۃ الواضحہ حصہ اول اور مفتاح العربیہ ہر دو حصے کا تقریری امتحان بتاریخ: ۱۱-۱۲؍شوال مطابق ۲-۳؍مئی،  سہ شنبہ وچہارشنبہ
برائے سوم عربی  ہدایۃ النحو (۸؍شوال مطابق ۲۹؍اپریل ،شنبہ)  ٭ فصول اکبری (خاصیات) ، علم الصیغہ، مرقات ، قدوری تا ختم کتاب الحج ا ور القرأۃ الواضحۃ حصہ دوم کا تقریری امتحان بتاریخ:  ۱۱-۱۲؍شوال مطابق ۲-۳؍مئی، سہ شنبہ وچہارشنبہ ٭ نفحۃ الادب مع نورالایضاح کا تحریری امتحان بتاریخـ: ۱۴؍شوال  مطابق ۵؍مئی ،جمعہ
برائے چہارم عربی  کافیہ (۸؍شوال مطابق ۲۹؍اپریل ،شنبہ)  ٭قدوری (از کتاب البیوع تا ختم) مع ترجمہ قرآن (سورہ ق تا آخر قرآن ) کا تحریری امتحان بتاریخ: ۱۳؍شوال مطابق ۴؍مئی ،پنجشنبہ ٭ شرح تہذیب مع نفحۃ العرب کا تحریری امتحان بتاریخ: ۱۴؍شوال مطابق ۵؍مئی ،جمعہ
برائے پنجم عربیترجمہ قرآن (از سورہ یوسف تا سورہ ق) مع دروس البلاغہ (۹؍شوال مطابق ۳۰؍اپریل ،یکشنبہ)٭ شرح وقایہ اول و دوم تا کتاب العتاق کا تحریری امتحان بتاریخ: ۱۳؍شوال مطابق ۴؍مئی، پنجشنبہ ٭ اصول الشاشی مع قطبی  (۱۴؍شوال مطابق ۵؍مئی ،جمعہ)
برائے ششم عربیہدایہ اول مکمل (۹؍شوال مطابق ۳۰؍اپریل ،یکشنبہ)٭ مختصر المعانی مع نورالانوار  (۱۵؍شوال مطابق ۶؍مئی ،شنبہ) ٭ سلم العلوم مع مقامات حریری (۱۶؍شوال مطابق ۷؍مئی،یکشنبہ)
برائے ہفتم عربی  ہدایہ ثانی مع حسامی (۹؍شوال مطابق ۳۰؍اپریل ،یکشنبہ)٭ میبذی مع قصائد متنبی (۱۵؍شوال مطابق ۶؍مئی ،شنبہ) ٭ جلالین شریف(۱۶؍شوال مطابق ۷؍مئی،یکشنبہ) نوٹ: درجہ ہفتم میں جدید داخلہ کی تکمیل کیلئے قرآن کریم صحیح مخارج سے پڑھنا لازم ہوگا ، منتخب شدہ طلبہ کا امتحان لیا جائیگااور اس کے بعد ہی فارم داخلہ دیا جائیگا۔
برائے دورۂ حدیثشرح عقائد مع نخبۃ الفکر (۱۰؍شوال مطابق یکم مئی ،دوشنبہ)٭ ہدایہ آخرین مع سراجی (۱۷؍شوال مطابق۸؍مئی،دوشنبہ) ٭ مشکوۃ شریف(۱۸؍شوال مطابق ۹؍مئی، سہ شنبہ) نوٹ:  علاوہ ازیں ، پارہ عم کا صحیح مخارج کے ساتھ حفظ ہونا ضروری ہوگا اور اس کے امتحان کے بعد ہی فارم داخلہ دیا جائیگا۔
درجات امتحانامتحان کاآغازدیگر امتحانات
حفص اردو  حساب کا تحریری امتحان (۱۹؍شوال مطابق ۱۰؍ مئی ،چہارشنبہ)حفظ قرآن مع اردو کی پہلی و دوسری کتاب کا تقریری امتحان (۲۳؍شوال مطابق ۱۴؍ مئی ،یکشنبہ)
حفص عربیکافیہ کا تحریری امتحان (۸؍شوال مطابق ۲۹؍اپریل ،شنبہ) مع طلبہ عربی چہارم مطلوببعد میں  دفتر تعلیمات کے ذریعہ اعلان کیا جائے گا۔
سبعہ و عشرہترجمہ قرآن (از سورہ یوسف تا سورہ ق) (۹؍شوال مطابق ۳۰؍اپریل ،یکشنبہ) مع طلبہ عربی پنجم مطلوببعد میں  دفتر تعلیمات کے ذریعہ اعلان کیا جائیگا۔
کتابت بعد میں  دفتر تعلیمات کے ذریعہ اعلان کیا جائیگا۔

                نئے تعلیمی سال میں  درجات عربیہ کے قدیم طلبہ کی ترقی کے ساتھ دارالعلوم دیوبند کے مختلف شعبہ جات جیسے تخصصات، تکمیلات،شعبۂ تحفظ سنت، شعبہ تحفظ ختم نبوت، شعبہ تحقیق وصحافت شیخ الہنداکیڈمی، شعبۂ مطالعۂ عیسائیت و دیگر مذاہب ، شعبہ انگریزی زبان و ادب، شعبہ کمپیوٹر اورشعبہ دارالصنائع مقرر کردہ معیار کے مطابق قدیم طلبہ کے داخلے بھی ہوں  گے۔

                حسب سابق قواعد داخلہ کو ویب سائٹ (www.darululoom-deoband.com) پر بھی شائع کیا گیا ہے جو ہوم پیج پر ’قواعد داخلہ‘ کے لنک پر دستیاب ہے ۔

دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کا اجلاس

                دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کا دو روزہ اجلاس ۸تا ۹ ؍شعبان ۱۴۴۴ھ مطابق یکم تا ۲؍ مارچ ۲۰۲۳ء بدھ و جمعرات کو دارالعلوم کے مہمان خانہ میں  منعقد ہوا ۔ اجلاس کی صدارت حضرت حکیم کلیم اللہ صاحب نے فرمائی۔

                ۸؍ شعبان کی صبح مجلس شوری کے اجلاس کی پہلی نشست منعقد ہوئی جس میں  اہم نکات پر مبنی مختصر ایجنڈے کے مطابق کارروائی کا آغاز ہوا۔ ایجنڈہ کے مطابق مجلس شوری منعقدہ ماہ صفر ۱۴۴۴ھ اور مجلس عاملہ منعقدہ جمادی الاولی ۱۴۴۴ھ کی کاروائیوں  کی خواندگی و توثیق عمل میں  آئی اور خواندگی کی کاروائی کے دوران زیر غور مسائل پر فیصلے لیے گئے۔ اجلاس میں  ناظم تعلیمات حضرت مولانا حسین احمد صاحب ہریدواری نے مجلس تعلیمی کی رپورٹ پیش کی ۔ رپورٹ میں  دارالعلوم دیوبند کی تعلیمی سرگرمیوں  کے ساتھ ساتھ امتحان سالانہ کے انعقاد اور گذشتہ دنوں  منعقد ہونے والے جلسۂ انعامیہ کی تفصیلات پیش کی گئیں ۔ نیز، آئندہ تعلیمی سال میں  نئے داخلے اور تعلیم و تربیت کو بہتر سے بہتر بنانے کے سلسلے میں  ضروری فیصلے لیے گئے۔

                دارالعلوم کے ابتدائی درجات کے نصاب کے ساتھ عصری علوم کی تیاری اور طلبہ کو دسویں  کا امتحان دلانے کے سلسلے میں  بھی غور و خوض ہوا اور اس سلسلے میں  این آئی او ایس (NIOS) اور او بی ای (OBE) کے نصاب کو اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ چناں  چہ آئندہ تعلیمی سال سے ان شاء اللہ اس کا نفاذ عمل میں  لایا جائیگا۔

                اجلاس میں  دارالعلوم دیوبند کے مہتمم و شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب، صدر المدرسین حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب کے علاوہ حضرت مولانا بدر الدین اجمل قاسمی صاحب، حضرت مولانا عبدالعلیم فاروقی صاحب، حضرت مولانا مفتی محمد اسماعیل صاحب مالیگاؤ ں ،حضرت مولانا ملک محمد ابراہیم صاحب میل وشارم، حضرت حکیم کلیم اللہ صاحب علی گڑھ، حضرت مولانا رحمت اللہ میر صاحب کشمیری، حضرت مولانا انوارالرحمن صاحب بجنوری، حضرت مولاناحسن محمود صاحب راجستھانی، حضرت مولانا سید انظر حسین میاں  صاحب دیوبندی، حضرت مولانا عبد الصمدصاحب بنگال، حضرت مولاناسید محمد عاقل صاحب سہارنپوری، حضرت مولانا محمد عاقل صاحب گڈھی دولت شاملی، حضرت مولانا سید حبیب صاحب باندوی، حضرت مولانا سید محمود مدنی صاحب اور حضرت مولانا محمد شفیق احمد صاحب بنگلوری نے شرکت فرمائی، جب کہ حضرت مولانا محمد رابع حسنی ندوی صاحب، حضرت مولانا غلام محمد وستانوی  صاحب ، حضرت مولانا اشتیاق احمد صاحب دربھنگہ اور حضرت مولانا مفتی احمد خان پوری صاحب مختلف اعذار کی بنیاد پر شریک اجلاس نہیں  ہوسکے۔

                 مجلس شوری کا یہ دو روزہ اجلاس اہم تعلیمی و انتظامی تجاویز کی منظوری اور ملک وملت کے لیے فلاح و خیر کی دعاؤ ں  کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

٭           ٭           ٭

دارالعلوم ‏، شمارہ : 3، جلد:107‏، شعبان المعظم – رمضان المبارک 1444ھ مطابق مارچ 2023ء

Related Posts