از: مولانا محمد اللہ قاسمی
شعبۂ انٹرنیٹ، دارالعلوم دیوبند
مجلس عاملہ دارالعلوم دیوبند کا اجلاس
دارالعلوم دیوبند کی مجلس عاملہ کا اجلاس ۱۹؍ جمادی الاولی ۱۴۴۲ھ مطابق ۴؍ جنوری ۲۰۲۱ء دوشنبہ کو دارالعلوم کے مہمان خانہ میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں حضرت مہتمم صاحب اور نومنتخب صدر المدرسین حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب کے علاوہ حضرت مولانا عبد العلیم صاحب فاروقی، حضرت مولانا مفتی محمد اسماعیل صاحب مالیگائوں ، حضرت مولاناانوار الرحمن صاحب بجنور اور حضرت مولانا محمود حسن صاحب راجستھان نے شرکت فرمائی۔ حضرت مولانا بدر الدین اجمل صاحب قاسمی، حضرت مولانا ملک محمد ابراہیم صاحب میل وشارم، حضرت مولانا رحمت اللہ میر صاحب کشمیر مختلف اعذار کے وجہ سے شریک اجلاس نہیں ہوسکے۔
دو نشستوں پر مشتمل اجلاس کی پہلی نشست صبح دس بجے منعقد ہوئی جبکہ دوسری نشست بعد نماز مغرب منعقد ہوئی۔ مجلس عاملہ کے اجلاس میں گذشتہ مجلس شوری صفر ۱۴۴۲ھ اور مجلس عاملہ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۱ھ کی کاروائی اجلاس کی خواندگی و توثیق عمل میں آئی ، نیز خواندگی کی کاروائی کے دوران زیر غور مسائل پر فیصلے لیے گئے۔ اجلاس میں مجلس تعلیمی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی اور تعلیم کے سلسلے میں یہی فیصلہ کیا گیا کہ اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے واضح گائڈلائن آنے کے بعد حتمی فیصلہ لیا جائے اور اس کے بعد ہی طلبہ کے لیے باضابطہ طورپر اعلان جاری کیا جائے ۔ اجلاس میں دیگر اہم امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا اور ضروری فیصلے کیے گئے۔
دارالعلوم میں تین نئی کمیٹیوں کی تشکیل
کوویڈ ۱۹ بیماری اور لاک ڈاؤن کے باعث مارچ ۲۰۱۹ء سے تعلیمی سلسلہ بند ہے اور ابھی تک اس کی بحالی ممکن نہیں ہوسکی ہے۔ امید تھی کہ محرم و صفر کے مہینے میں شاید حالات کچھ معمول پر آجائیں اور حکومت کی طرف سے تعلیمی سلسلہ شروع کرنے کی اجازت مل جائے؛ لیکن جن تعلیم گاہوں میں طلبہ قیام و طعام کے ساتھ تعلیم حاصل کرتے ہیں ان کے دوبارہ کھولنے کے سلسلے میں ابھی حکومت کی طرف سے ہدایات نہیں آئی ہیں ؛ اسی وجہ سے مدارس ، یونیورسٹیوں اور بورڈنگ اسکولز وغیرہ میں تعلیمی سلسلہ حسب سابق بحال نہیں ہوسکا ہے۔
دارالعلوم میں تعلیمی سلسلہ بحال ہونے میں تاخیر کی وجہ سے دارالعلوم انتظامیہ نے ربیع الاول ۱۴۴۲ھ کے اواخر (دسمبر ۲۰۲۰ئ) میں مشورہ کے بعد تین کمیٹیاں تشکیل دے کر حضرات اساتذۂ کرام کو مختلف علمی و تحقیقی اور دینی و سماجی سرگرمیوں سے مربوط کرنے کا نظام بنایا جس کی کچھ تفصیل ذیل کے عناوین کے تحت درج کی جا رہی ہے۔
اصلاح معاشرہ کمیٹی
دارالعلوم دیوبند نے مسلم معاشرہ کی اصلاح اور عامۃ الناس کی دینی و فکری رہ نمائی کے لیے ’اصلاح معاشرہ کمیٹی ‘ تشکیل دی جس کی سرپرستی حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان صاحب معاون مہتمم دارالعلوم فرمارہے ہیں اور اس کمیٹی کا کنوینرجناب مولانا محمد مزمل صاحب بدایونی کو بنایا گیا۔ کمیٹی کے دیگر ممبران حسب ذیل ہیں : حضرت مولانا خضر محمد کشمیری، جناب مولانا محمد ایوب صاحب سکندر پوری، جناب مولانا مفتی ریاست علی صاحب ہری دواری، جناب مولانا محمد علی صاحب بجنوری، جناب مولانا مفتی معروف صاحب، جناب مولانا محمد یامین صاحب (مبلغ)، جناب مولانا محمد عرفان صاحب (مبلغ)، جناب مولانا محمد راشد صاحب (ناظم شعبۂ تنظیم و ترقی)۔
اولاً کمیٹی نے شہر یوبند اور قرب و جوار کی مساجد میں اساتذۂ کرام اور مبلغین کے ذریعہ اصلاحی بیانات کا سلسلہ شروع کیا۔ اسی طرح مختلف مساجد میں ہفتہ واری اصلاحی بیان کے ساتھ درس قرآن ، درس حدیث اور تعلیم و تصحیح قرآن برائے بالغان کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا۔ الحمد للہ دارالعلوم کے اس اقدام کے مفید نتائج سامنے آئے اور اسے نہایت تحسین کی نظر سے دیکھا گیا؛ چناں چہ اس سلسلے کو مزید وسعت دیتے ہوئے مغربی یوپی کے کچھ دیگر اضلاع مظفر نگر ، شاملی، باغپت وغیرہ اور اتراکھنڈ میں ہری دوار اور دہرہ دون تک اس دائرہ کو پھیلا دیا گیا ۔
مجلس عاملہ کی حالیہ میٹنگ میں دارالعلوم انتظامیہ کے اس اقدام کی توثیق کرتے ہوئے رابطۂ مدارس اسلامیہ عربیہ کے پلیٹ فارم کے ذریعہ اس دائرہ کو مزید بڑھانے کی تجویز پاس کی گئی؛ چناں چہ رابطۂ مدارس کے صوبائی ذمہ داران سے رابطہ کرکے یہ کوشش کی جارہی ہے کہ دیگر مدارس بھی اپنی سطح پر اس طرح کے پروگراموں کا سلسلہ شروع کریں ۔
تحقیق و تالیف و ترجمہ کمیٹی
اسی طرح یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ دارالعلوم کے اساتذہ سے حسب ذوق و صلاحیت مختلف علمی کام لیے جائیں ؛ چناں چہ اسی مقصد سے ’تحقیق و تالیف و ترجمہ کمیٹی‘ تشکیل دی گئی جس کی نگرانی حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان صاحب معاون مہتمم دارالعلوم سے متعلق ہے اور اس کمیٹی کا کنوینرجناب مولانا عمران اللہ صاحب کو بنایا گیا۔ کمیٹی کے دیگر ممبران میں حضرت مولانا محمد سلمان صاحب بجنوری، حضرت مولانا محمد عارف جمیل صاحب اور حضرت مولانا مفتی محمد ساجد صاحب شامل ہیں ۔
کمیٹی نے غور و خوض اور صلاح ومشورہ کے بعد مختلف قدیم کتابوں کی نئے انداز پر ترتیب اور حسب ضرورت نئے عنوانات پر مضامین و مقالات کی تیاری کا نظام بنایا اور اساتذہ کو کتابوں کی تحقیق اور مقالات لکھنے کا کام سونپا گیا۔ فی الحال تقریباً چالیس نئے عناوین پر لٹریچرکی تیاری کا کام اساتذہ کو سونپا گیا ہے۔ کوشش کی جا رہی ہے کہ دینی و سماجی طور پر ضروری اور حساس عنوانات پر ایسا مستند لٹریچر تیار کیا جائے جو حالات حاضرہ کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہواور جدید اسلوب میں معاصر ذہن کے شکوک و شبہات کا ازالہ کرسکے۔
اسی طرح اکابر علمائے دیوبند کی تقریبا ً بیس کتابوں کو ایڈٹ کرنے کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے، جس میں بہ طور خاص حضرت نانوتویؒ، حضرت شیخ الہند ؒ، حضرت تھانویؒ، حضرت کشمیری ؒ ، حکیم رحیم اللہ بجنوریؒ، حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلویؒ، حضرت مولانا مرتضی حسن چاند پوریؒ اور حضرت مولانا بدر عالم میرٹھیؒ وغیرہ کی کتب شامل ہیں ۔
ترتیب کتب خانہ کمیٹی
کتب خانہ کی ترتیب نو کے سلسلے میں حضرات اساتذہ کے علم و مہارت سے استفادہ کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے کنوینر حضرت مولانا مفتی محمد راشد صاحب اعظمی بنائے گئے ۔ کمیٹی کے دیگر اراکین میں حضرت مولانا محمد نسیم صاحب بارہ بنکوی، حضرت مولانا محمد عبد اللہ صاحب معروفی ، حضرت مولانا محمد افضل صاحب کیموری، جناب مولانا ذاکر حسین صاحب ، جناب مولانا اشرف عباس صاحب شامل ہیں ۔
کمیٹی نے کتب خانے کا جائزہ لے کر کتابوں کی ترتیب کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔ اس ذیل میں کتب خانہ کے ریکارڈ میں درج تقریباً دو لاکھ کتابوں کی موضوع وار اور درسی و غیر درسی کتب کی علیحدہ ترتیب کا سلسلہ جاری ہے ۔ اسی طرح لائبریری کے کارڈ سسٹم کو مزید بہتر او ر مؤثر بنانے کے سلسلے میں کام چل رہا ہے جس میں دارالعلوم کے شعبۂ خوشخطی کے اساتذہ جناب مولانا عبد الجبار صاحب ، جناب مولانا نیاز الدین صاحب اصلاحی اور جناب منشی منصور احمد صاحب کے ذریعہ کتابوں کے کارڈ تیار کیے جارہے ہیں ۔
ناظم لائبریری مولانا شفیق احمد صاحب نے بتایا کہ دارالعلوم کی لائبریری میں ڈیڑھ ہزار مخطوطات کے علاوہ ایک اندازے کے مطابق تقریباً اسی ہزار مطبوعہ ایسی کتابیں موجود ہیں جن میں سے اکثر کمیاب اور نادر ہیں ۔ اسی لیے منصوبہ بنایا گیا ہے کہ نئے انداز پر ان کتابوں کی تفصیلی و اجمالی کیٹلاگنگ کی جائے تاکہ لائبریری سے استفادہ کو مزید آسان بنایا جاسکے۔
———————————————-
دارالعلوم ، شمارہ :1-2، جلد:105، جمادی الاول- رجب المرجب 1442ھ مطابق جنوری- فروری 2021ء
٭ ٭ ٭