از: مولانا محمد اللہ قاسمی

شعبہٴ انٹرنیٹ، دارالعلوم دیوبند

دارالعلوم دیوبند کی مجلس عاملہ کا اجلاس

            دارالعلوم دیوبند کی مجلس عاملہ کا اجلاس ۱۰/ ذوالقعدہ ۱۴۴۲ھ مطابق ۲۱/جون ۲۰۲۱ء پیر کو دارالعلوم کے مہمان خانہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مہتمم دارالعلوم حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی ، صدر المدرسین حضرت مولانا سید ارشد مدنی کے علاوہ حضرت مولانا بدر الدین اجمل قاسمی، حضرت مولانا عبدالعلیم فاروقی،حضرت مولانا مفتی محمد اسماعیل مالیگاوٴ ں، حضرت مولانا رحمت اللہ کشمیری، حضرت مولانا انوارالرحمن بجنوری، حضرت مولانامحمود راجستھانی شریک ہوئے۔ مجلس عاملہ کے رکن حضرت مولانا ملک محمد ابراہیم صاحب کسی عذر کی وجہ سے شریک اجلاس نہ ہوسکے۔

            اجلاس میں حال ہی میں دارالعلوم کے متعدد موقر اساتذہ (حضرت مولانا قاری محمد عثمان منصور پوری، حضرت مولانا نور عالم خلیل امینی ، حضرت مولانا حبیب الرحمن اعظمیوغیرہم) کے انتقال پر رنج و غم کے اظہار کے ساتھ ان کی ارواح کے لیے ایصال ثواب کیا گیا اور ان کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔

            مجلس عاملہ کے اجلاس میں حسب معمول، اجلاس مجلس شوری منعقدہ ماہ شعبان ۱۴۴۲ھ کی کارروائی کی خواندگی عمل میں آئی اور خواندگی کے دوران زیر غور مسائل پر غور کیا گیا۔ نیز مجلس تعلیمی کی رپورٹ پیش کی گئی اور تعلیم سے متعلق امور پر اہم فیصلے لیے گئے ۔

            اجلاس میں دارالعلوم کے تعمیری و انتظامی امور پر بھی غور و خوض ہوا اور ضروری فیصلے لیے گئے۔ سال رواں کے ابتدائی مہینوں میں دارالعلوم میں اصلاح معاشرہ کمیٹی اور تحقیق و تالیف کمیٹی کے نام سے جن دو دفاتر کا آغاز ہوا تھا، ان کو بالترتیب رابطہٴ مدارس عربیہ اور شیخ الہند اکیڈمی میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور طے پایا کہ اب ان کمیٹیوں سے متعلق تقریر و تحریر کے امور مذکورہ بالا دونوں شعبہ جات کے ذریعہ انجام پائیں گے۔

طویل وقفے کے بعد دارالعلوم دیوبند میں تعلیم کا آغاز

            ہندوستان میں کورونا وبا کی وجہ سے مارچ ۲۰۲۰ء میں لاک ڈاوٴن کا آغاز ہوا جس کی وجہ سے ۴۲-۱۴۴۱ھ کا پورا تعلیمی سال اسی کی نذر ہوگیا اور تعلیمی سلسلے بالکل موقوف رہے۔ ۴۳-۱۴۴۲ھ کے تعلیمی سال میں بھی کووڈ۱۹ کی ابتر صورت حال اور حکومتی احتیاطی پابندیوں کی وجہ سے ماہ شوال میں مقررہ وقت پر تعلیمی سلسلہ شروع نہ کیا جا سکا؛ تاہم ۱۱/ ذوالقعدہ کو مجلس عاملہ کی تجویز اور مجلس تعلیمی کے فیصلے کے مطابق دارالعلوم کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا کہ درجہ عربی دوم، سوم، چہارم کے قدیم طلبہ اور آن لائن درخواستوں کی بنیاد پر تکمیلات، تخصصات اور شعبہ جات میں منتخب ہونے والے طلبہ یکم جولائی ۲۰۲۱ء (۱۹/ ذوالقعدہ) تک دارالعلوم حاضر ہوجائیں اور اپنے داخلے کی کاروائی کی تکمیل کرالیں؛ تاکہ حالات سازگار ہوتے ہی تعلیمی سلسلہ شروع کیا جاسکے۔ دریں اثنا دفتر تعلیمات کے ذریعہ ان طلبہ کے ناموں کا اعلان کیا گیا جن کا آن لائن درخواستوں کی بنیاد پر تکمیلات، تخصصات اور شعبہ جات میں انتخاب عمل میں آیا تھا؛چناں چہ حسبِ اعلان عربی چہارم کے قدیم طلبہ اور تکمیلات میں داخل ہونے والے طلبہ نے دارالعلوم آکر داخلے کی کارروائیوں کی تکمیل کی۔ اس کے بعد وقت مقررہ پر الحمد للہ دارالعلوم میں تعلیمی سلسلہ تقریباً سوا سال کے وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوا۔

            پہلے مرحلے میں تعلیم کے آغاز اور کلی اطمینان کے بعد مجلس تعلیمی دارالعلوم دیوبند نے اعلان کیا کہ درجات پنجم ، ششم ، ہفتم و دورہٴ حدیث میں داخل قدیم طلبہ ۳۱/ اگست ۲۰۲۱ء تک دیوبند حاضر ہوکر اپنے داخلے کی کارروائیوں کی تکمیل کرالیں؛ چناں چہ داخلے کی کارروائیوں کی تکمیل کے بعد یکم ستمبر مطابق ۲۲/ محرم ۱۴۴۳ھ سے مابقی درجات کی تعلیم بھی شروع ہوگئی اور الحمد للہ احاطہٴ دارالعلوم طلبہٴ علوم نبوت کی چہل پہل سے معمور ہوگیا؛لیکن ہنگامی صورت حال کی وجہ سے جدید داخلے نہیں لیے گئے، صرف قدیم طلبہ ہی کو بلایا گیا جن کی مجموعی تعداد تین ہزار کے قریب ہے۔

مجلس شوری کا اجلاس

            دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کا سہ روزہ اجلاس ۲۶ تا۲۸/ صفر ۱۴۴۳ھ مطابق ۳تا ۵/ اکتوبر ۲۰۲۱ء بروز اتوار پیر منگل دارالعلوم کے مہمان خانہ میں منعقد ہوا جس میں ادارہ کی تعمیر وترقی اور نظم ونسق کے سلسلے میں اہم فیصلے لیے گئے۔

            ۲۶/ صفر کی صبح مجلس شوری کے اجلاس کی پہلی نشست منعقد ہوئی جس میں اہم نکات پر مبنی مختصر ایجنڈے کے مطابق کارروائی کا آغاز ہوا۔ ایجنڈہ کے مطابق مجلس شوری منعقدہ ماہ شعبان ۱۴۴۲ھ اور مجلس عاملہ منعقدہ ماہ ذیقعدہ ۱۴۴۲ھ کی کارروائیوں کی خواندگی و توثیق عمل میں آئی اور خواندگی کی کارروائی کے دوران زیر غور مسائل پر فیصلے لیے گئے۔

            اجلاس میں حضرت مہتمم صاحب کی طرف سے انتظامیہ رپورٹ پیش کی گئی جس پر اراکین نے اطمینان کا اظہار کیا اور ضروری فیصلے کیے۔مجلس شوریٰ نے حضرت مولانا عبدالخالق سنبھلی  کے انتقال کے بعد سے خالی چلے آرہے نائب مہتمم کے عہدہ کے لیے حضرت مولانا مفتی محمد راشد اعظمی کو منتخب کیا۔

            مجلس میں سال گذشتہ کے میزانیہ آمد و صرف اور بیلنس شیٹ پیش کی گئی اور خاص طور پر لاک ڈاوٴن کی وجہ سے متاثر نظام چندہ پر غور و خوض کے بعد ادارہ کا سالانہ بجٹ 35,48,000,00.00 (پینتیس کروڑ اڑتالیس لاکھ) روپئے منظور کیا گیا۔ نیز، عملہ کے اسکیل گریڈ میں اضافہ کا مسئلہ بھی پیش ہوا جس کے سلسلہ میں گریڈ کمیٹی تشکیل دیدی گئی جس کی سفارشات کی بنیاد پر آئندہ اجلاس میں اضافہ کا فیصلہ ہوگا؛ چوں کہ ادارہ کووڈ بحران سے متاثر رہا؛ اس لیے تقررات، استقلال اور ترقی وغیرہ کے جملہ امور مجلس شوری کے اگلے اجلاس تک کے لیے موٴخر کردیے گئے؛ البتہ جناب عدنان عثمانی صاحب کے انتقال کے بعد خالی ہوئے پیشکار کے عہدہ کے لیے مولانا محمد ریحان عثمانی کا انتخاب عمل میں آیا۔ اجلاس میں مجلس تعلیمی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی اور طلبہ کی تعلیم و تربیت کے سلسلے میں مجلس تعلیمی کے ذریعہ لیے گئے فیصلوں کی توثیق و تصویب کی گئی۔

            مجلس شوری کا آغاز اتوار کے دن حضرت مولانا مفتی محمد اسماعیل صاحب مالیگاؤں کی تلاوت کلام پاک سے ہوا،اجلاس کی صدارت اور اختتامی دعا حضرت حکیم کلیم اللہ صاحب علی گڈھی نے کی اجلاس میں مہتمم دارالعلوم حضرت مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی صاحب، صدر المدرسین حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب اور مذکورہ بالا حضرات اراکین مجلس شوریٰ کے علاوہ حضرت مولانا غلام وستانوی صاحب اکل کوا، حضرت مولانا عبد العلیم فاروقی صاحب لکھنوٴ، حضرت مفتی احمد خان پوری صاحب ڈابھیل، حضرت مولانا رحمت اللہ میر صاحب کشمیری، حضرت مولانا انوار الرحمن صاحب بجنوری، حضرت مولانا سید انظر حسین میاں صاحب دیوبندی، حضرت مولانا محمود حسن صاحب کھیروا ، حضرت مولانا نظام الدین خاموش صاحب ممبئی، حضرت مولانا محمد عاقل صاحب سہارنپور، حضرت مولاناسید حبیب احمد صاحب باندہ، حضرت مولانا محمد عاقل صاحب شاملی ، حضرت مولانا مفتی محمد شفیق احمد صاحب بنگلور نے شرکت کی؛ جب کہ حضرت مولانا سید محمد رابع صاحب حسنی ندوی لکھنوٴ، حضرت مولانا بدر الدین اجمل صاحب آسام، حضرت مولانا اشتیاق احمد صاحب مظفر پور، حضرت مولانا مولانا ملک محمد ابراہیم میل وشارم اور حضرت مولانا عبد الصمد صاحب کالیکاپور مغربی بنگال ذاتی مصروفیات اور اعذار کے سبب شرکت نہ کرسکے۔

———————————————-

دارالعلوم ‏، شمارہ :11،    جلد:105‏،  ربیع الاول – ربیع الثانی 1443ھ مطابق   نومبر 2021ء

٭        ٭        ٭

Related Posts