از: مولانا محمد اللہ قاسمی

شعبۂ انٹرنیٹ، دارالعلوم دیوبند

حضرت مولانا محمد یعقوب قاسمی رکن مجلس شوری دارالعلوم کا انتقال

            دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کے موقر رکن اور تمل ناڈو کے مشہور عالم دین حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب قاسمی کا ۳؍ فروری۲۰۱۹ء مطابق ۲۷؍ جمادی الاولی ۱۴۴۰ھ کو  چنئی میں انتقال ہوگیا۔  إنا للّٰہ وإنا إلیہ راجعون! مولانا کے انتقال کی خبر سے دارالعلوم کی فضا سوگوار ہوگئی، دارالعلوم دیوبند میں مولانامرحوم کے لیے دعائے مغفرت و ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا۔

            حضرت مولانا مرحوم مدرسہ کاشف الہدیٰ چنئی کے صدر المدرسین ، دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کے اہم رکن اور تامل ناڈو کے امیر شریعت تھے۔ ان کی وفات نماز فجر سے قبل چنئی میں ہوئی اور نماز جنازہ آبائی وطن میل وشارم میں بعد نماز عصر ادا کی گئی ۔

            دارالعلوم دیوبند کے مہتمم حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی مدظلہ نے حضرت مولانا محمدیعقوب صاحب نور اللہ مرقدہ کی وفات پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ مولانا مرحوم اکابر و اسلاف کے فکر و مزاج کی ایک جیتی جاگتی تصویر تھے ، جنوبی ہند میں مدارس اسلامیہ کے سرپرست و محافظ اور فکر دیوبند کے بڑے ترجمان تھے ۔

            حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب بن جناب محمد اسماعیل صاحب میل وشارم تمل ناڈو کے رہنے والے تھے۔ ۲۷؍رجب ۱۳۵۳ھ/ ۲۱؍نومبر ۱۹۳۴ء میں پیدا ہوئے۔ پہلے اپنے وطن میں تعلیم پائی اور عربی کی ابتدائی تعلیم جامعہ الباقیات الصالحات ویلور میں حاصل کی۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے دارالعلوم دیوبند میں داخل ہوئے اور کئی سال زیر تعلیم رہ کر ۱۳۷۹ھ/۱۹۵۹ء میں فارغ التحصیل ہوئے۔

            فراغت کے بعد سبیل الرشاد بنگلور، مظاہر علوم سیلم ، جامعۃ الباقیات الصالحات ، مدرسہ حسینیہ کایم کولام کیرالہ وغیرہ میں تدریسی و انتظامی خدمات انجام دیں ۔ ۱۴۰۵ھ/ ۱۹۸۵ء میں مدرسہ کاشف الہدیٰ مدراس میں مدرس ہوئے اور ترقی کرتے ہوئے صدر مدرس کے منصب پر فائز ہوئے۔

            ۱۴۰۶ھ /۱۹۸۶ء میں دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کے رکن منتخب ہوئے۔ اس کے علاوہ تمل ناڈو کے امیر شریعت اور صوبائی مجلس تحفظ ختم نبوت و مجلس تحفظ شریعت کے صدر بھی رہے۔ ریاست کے مختلف مدارس کے سرپرست تھے اور فرق باطلہ کی تردید اور مسلک حق کی اشاعت میں سرگرمی سے حصہ لیتے تھے۔ آپ نے بانی الباقیات الصالحات حضرت مولانا عبد الوہاب ویلوری کے فتاوی کی ترتیب و تبویب کا کام بھی انجام دیا۔ آپ کے خطبات کا مجموعہ ’خطبات وشارم‘ کے نام سے شائع ہوچکا ہے۔ مولانا نہایت تقوی شعار، بااخلاق اور متحرک شخصیت کے مالک تھے۔ آپ کی پوری زندگی ملت اسلامیہ کی دینی ، روحانی، سماجی و معاشرتی اصلاح اور خدمت خلق سے عبارت تھی۔

            اللہ تعالی مولانا مرحوم کی مغفرت فرمائیں اور ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائیں ۔ پس ماندگان کو صبر جمیل کی توفیق دیں اور ان کی وفات سے پیدا ہونے والے خلا کو پر فرمائیں ۔ آمین!

—————————————

دارالعلوم ‏، شمارہ : 3،  جلد:103‏،  جمادی الثانیہ – رجب المرجب 1440 مطابق مارچ 2019ء

٭           ٭           ٭

Related Posts