از: مولانا محمد اللہ قاسمی
شعبۂ انٹرنیٹ، دارالعلوم دیوبند
مولانا محمد حسیب صدیقی کا انتقال
دیوبند کی نمایاں شخصیت ، ’’آل انڈیا اقتصادی کونسل‘‘ کے چیرمین اور ’’مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند‘‘ کے مینیجر محترم جناب مولانا محمد حسیب صدیقی کا ۹؍جنوری ۲۰۱۹ء مطابق ۲؍جمادی الاولی ۱۴۴۰ھ بدھ کی صبح کو دیوبند میں انتقال ہوگیا۔ (إنا للّٰہ وإنا إلیہ راجعون) مولانا مرحوم کی عمر تراسی برس تھی۔ آپ کے انتقال سے رنج وغم کی لہر دوڑ گئی۔ اسی دن نماز عصر کے بعدان کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور مزار قاسمی میں سپرد خاک کیے گئے۔
دارالعلوم دیوبند کے مہتمم حضرت مولانا مفتی ابو القاسم صاحب نعمانی نے مولانا حسیب صدیقی رحمۃ اللہ علیہ کے سانحۂ ارتحال پر اہلِ خانہ و متعلقین سے تعزیت کرتے ہوئے فرمایا کہ مولانا مرحوم ایک نمایاں شخصیت کے مالک تھے، ان کی ملی اور عوامی خدمات کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہیں، ان کے اندر لوگوں کی خدمت کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ ’’مسلم فنڈ ٹرسٹ‘‘ اور اس کے تحت چلنے والے دیگر بہت سے عوامی ادارے اس کی زندہ مثال ہیں اور ان کی کوششوں اور کاوشوں کا بہترین ثمرہ ہیں۔ مرحوم نے خاص طور پر تعلیمی اور اقتصادی میدان میں جو کردار ادا کیا ہے، اس کے لیے انھیں ہمیشہ یاد کیا جاتا رہے گا۔قحط الرجال کے اس دور میں اہم شخصیات کا ایک ایک کرکے رخصت ہوجانا ملت کے لیے بہت بڑا خسارہ ہے۔
مولانا حسیب صدیقی ۱۵؍ اگست ۱۹۳۶ء کو پیدا ہوئے۔ والد محترم منشی عزیز مرحوم طویل عرصہ تک دارالعلوم کے دفتر تعلیمات کے میرمنشی رہے اور اپنی محنت اور جانفشانی کی وجہ سے اکابر کے معتمد تھے۔ مولانا حسیب صدیقی نے دارالعلوم میں تعلیم حاصل کی اور۱۳۷۶ھ مطابق ۱۹۵۷ء میں شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی ؒ اور دیگر اساتذہ سے کتب حدیث پڑھ کرفضیلت کی سند حاصل کی۔
جمعیۃ علمائے ہند اور حضرت مولانا سید اسعد مدنی ؒ سے خاص تعلق تھا۔ ۱۹۶۱ء میں قائم شدہ ’’مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند‘‘ کے پلیٹ فارم سے قوم وملت کی فلاح وبہبود کے لیے مثالی اور نمایاں کارنامے انجام دیے ۔ اس کے ذریعہ ’’پبلک گرلز انٹر کالج ، مدنی آئی ٹی آئی ، کمپیوٹر سینٹر ، مدنی آئی ہاسپٹل ، ڈرائیونگ سینٹر‘‘ وغیرہ جیسے تعلیمی ، ٹیکنیکل اور طبی ادارے قائم کیے۔ شہر کی تعلیمی ، سیاسی اور سماجی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ دیوبند کے تمام باشندگان بلا لحاظ مذہب و ملت آپ پر اعتماد رکھتے تھے۔ ۲۰۰۷ء میں دیوبند میونسپلٹی کے چیئر مین بھی منتخب ہوئے۔ سخت محنت کے عادی تھے اور تمام امور کو بڑی سلیقہ مندی اور قابلیت کے ساتھ انجام دیتے تھے۔ نستعلیق طبیعت کے مالک اور ظاہری و باطنی حسن و جمال کا مرقع تھے۔
اللہ تعالی مرحوم کی مغفرت فرمائے اور انھیں جنت الفردو س میں اعلی مقام عطا فرمائے۔
——————————————-
دارالعلوم ، شمارہ : 2، جلد:103، جمادی الاول – جمادی الثانی 1440 مطابق فروری 2019ء
٭ ٭ ٭