علوم نانوتویؒ کے امین وترجمان استاذ مکرم حضرت مولانا محمد سالم قاسمیؒ  صدر مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند

از: مولانا خورشید حسن قاسمی

دارالعلوم دیوبند

            خانوادئہ نانوتوی سے راقم حروف کے خانوادہ کا تعلق تقریباً ایک صدی پر محیط ہے۔ اس دیرینہ تعلق کی مختصر سی وضاحت یہ ہے کہ حضرت مولانا حافظ محمد احمد صاحبؒ سابق مہتمم دارالعلوم دیوبند راقم حروف کے جدامجد حضرت مولانا نبیہ حسن صاحبؒ سابق استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند کے اساتذہ میں  سے ہیں  جن کے تاریخی اور یادگار دستخط کی سند تقریباً نصف صدی سے راقم حروف کے پاس خاندان کے بزرگوں  کے توسط سے محفوظ وموجود چلی آرہی ہے، اس کے علاوہ  حضرت مولانا قاری محمد طیب نوراللہ مرقدہٗ راقم حروف کے خانوادہ کی برگزیدہ ترین شخصیت فقیہ ملت حضرت مولانا مفتی محمد شفیع دیوبندیؒ کے معاصرین اور حضرت مولانا نبیہ حسنؒ کے اجلۂ تلامذہ میں  سے ہیں  اور خود حضرت مولانا محمدسالم قاسمیؒ راقم حروف کے والد ماجد حضرت مولانا سیّدحسن صاحبؒ سابق استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند کے مخصوص تلامذہ میں  سے ہیں  اورحضرت، راقم حروف کے آخری استاذ ہیں ۔

            دوران تعلیم راقم حروف کے حضرتؒ سے علمی کسب فیض کے بعد مادر علمی دارالعلوم میں  بھی طویل شعبہ جاتی رفاقت بھی رہی ہے۔ مادرعلمی دارالعلوم کی سابقہ انتظامیہ کے دور میں  حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلامؒ اور امیرشریعت حضرت مولانا سیّدمنّت اللہ رحمانیؒ کی تحریک وتجویز پر دارالعلوم دیوبند میں  محکمۂ عدلیہ شرعیہ دارالقضاء کا قیام ہوا جو کہ از سن ۱۳۹۶ھ تا تقریباً ۱۴۰۰ھ جس کا قیام رہا جس کے اراکین واساطین شیخ الحدیث حضرت مولانا شریف الحسن دیوبندیؒ، حضرت مولانا مفتی محمد ظفیرالدین مفتاحیؒ، حضرت مولانا خورشید عالم دیوبندیؒ سابق شیخ الحدیث دارالعلوم وقف دیوبند، حضرت مولانا مفتی سّیداحمد علی سعیدؒ قاضی مقرر رہے اور راقم حروف خورشید حسن قاسمی معتمد شعبہ دارالقضاء رہا، اس طویل شعبہ جاتی رفاقت میں  حضرتؒ کی ہمیشہ عنایات وخصوصی توجہات شامل حال رہیں ، یہی وجہ ہے کہ اس گوناگوں  تعلقات کا حضرتؒ نے ہمیشہ لحاظ فرمایا اور دارالعلوم دیوبند کا نظام تبدیل ہونے کے بعد بھی حضرتؒ کی ہمیشہ شفقت وعنایت جاری وساری رہی اور راقم کے یہاں  تقریباً تمام ہی تقریبات میں  حضرتؒ کی شرکت اور دعائیہ کلمات کا موقع ملتارہا، اس کے علاوہ بھی حضرتؒ کی ہمیشہ غیرمعمولی شفقت وعنایت رہی۔

            ماضی قریب میں  حضرتؒ کے دست مقدس سے راقم حروف کے اشاعتی ادارے سے شائع شدہ کتاب جو کہ حضرت نانوتویؒ کی گرامی قدر شخصیت پر مشتمل تھی حضرت نے علالت ومعذوری کے باوجود مذکورہ کتاب کا اجرا بھی فرمایا اور اس پیرانہ سالی وضعف ونقاہت میں  بھی حضرتؒ نے راقم حروف کے برخوردار مولوی واصف حسن سلّمہ کی تقریباً تمام ہی کتب پر تقریظ ورائے گرامی تحریر فرمائی۔

            حضرت نوراللہ مرقدہٗ کے عظیم علمی کارناموں  میں  وقف دارالعلوم کے قیام کے علاوہ ادارہ ’’تاج المعارف‘‘ کا قیام اور ادارہ ’’جامعہ دینیات‘‘ کا قیام خاص طور سے قابلِ ذکر ہے۔ اس کے علاوہ حضرتؒ کی مسلم پرسنل لاء بورڈ میں  بھی  طویل خدمات ہیں ۔

            مادرعلمی دارالعلوم دیوبند اور وقف دارالعلوم دیوبند میں  حضرتؒ کی مجموعی خدمات تقریباً نصف صدی سے زائدعرصہ پر محیط ہیں ۔ مشرق سے لے کر مغرب تک اور شمال سے لے کر جنوب تک حضرتؒ کے تلامذہ تدریسی، تصنیفی، ادبی وتاریخی خدمات میں  مشغول ہیں ۔

            عالم اسلام کو حضرتؒ کی وفات حسرت آیات سے جو نقصان ہوا ہے اس کی تلافی مشکل ہے آج تمام ہی حلقے حضرتؒ کی وفات سے آہ بلب اور اشک بار ہیں ۔

            خداوند قدوس حضرتؒ کے درجات بلند فرمائے اور حضرتؒ کے جملہ ورثا کو صبرجمیل عطا فرمائے، آمین!

————————————–

دارالعلوم ‏، شمارہ : 4،  جلد:102‏،  شعبان – شوال ۱۴۳۹ھ مطابق مئی – جون  ۲۰۱۸ء

٭           ٭           ٭

Related Posts