رکن مجلس شوریٰ حضرت مولانا ازہر صاحب رانچی کا انتقال

وفیات

بہ قلم: مولانا محمد اللہ قاسمی

شعبہ انٹرنیٹ دارالعلوم دیوبند

مشہور عالم دین، دارالعلوم دیوبند کے رکن شوری اور مدرسہ حسینیہ رانچی کے بانی و مہتمم حضرت مولانا ازہر صاحب کا رانچی میں ۱۳/مئی ۲۰۱۷ء مطابق ۱۶ /شعبان ۱۴۳۸ھ بروز شنبہ دوپہر کو انتقال ہوگیا۔ انا للہ وانا الیہ راجعون !

مولانا مرحوم جمعیة علماء ہند کے نائب صدر ، شیخ الاسلام حضرت مولاناحسین احمد مدنی کے خلیفہ تھے۔ مولانا کی عمر تقریباً ترانوے سال تھی۔

حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم صاحب نعمانی مہتمم دارالعلوم دیوبند نے حضرت مولانا کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے فرمایا کہ مولانا مرحوم دارالعلوم دیوبند کے مایہٴ ناز فرزند تھے ، دینی تعلیم کی ترقی، اصلاح و تربیت، اصلاح معاشرہ، اور سماجی طور پر حضرت مولانا نے بے لوث خدمات انجام دی ہیں۔ وفات کے اگلے دن (آج ۱۴/ مئی) کو دارالعلوم میں مجلس شوری کا اجلاس منعقد ہونا طے تھا ، جس میں تعزیتی نشست منعقد کرکے حضرت کی روح کو ایصال ثواب کیا گیا۔ نیز دارالعلوم میں بھی حضرت مرحوم کے لیے دعائے مغفرت و ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا۔

مولانا کا وطن رتھوس، وایا کمتول ،ضلع مدھوبنی (بہار) ہے جہاں ۷/جولائی ۱۹۲۴ء کو آپ کی پیدائش ہوئی۔ آپ کے والد مولانا شرف الدین صاحب بھی مشہور عالم دین تھے اور انھوں نے مدرسہ محمود العلوم دملہ ضلع مدھوبنی (بہار)قائم کیا تھا۔ مولانا ازہر صاحب نے عربی تعلیم مدرسہ محمود العلوم دملہ، مدھوبنی بہار اور مدرسہ مفتاح العلوم مئو میں حاصل کی۔ اعلی تعلیم کے لیے ۱۹۵۰ء میں دارالعلوم دیوبند میں داخل ہوئے اور ۹۵۳اء میں فارغ ہوئے۔

دارالعلوم سے فراغت کے بعد شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی  کی خدمت میں سفر وحضر میں ساتھ رہے اور خلافت سے بھی سرفراز ہوئے۔ ۱۹۵۸ء میں مدرسہ حسینیہ رانچی کی بنیاد ڈالی اور اب تک مہتمم کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ قیام مدرسہ کے ساتھ علاقے میں سو سے زیادہ مکاتب قائم کیے جن میں سے بیشتر اَب مدرسہ میں تبدیل ہوگئے ہیں ۔ ۱۴۱۳ھ /۱۹۹۲ء میں دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کے رکن منتخب ہوئے اور تاحیات اپنے مفید مشوروں اور باطنی توجہات سے دارالعلوم کو فائدہ پہنچاتے رہے۔ مولانا مرحوم رابطہٴ مدارس اسلامیہ عربیہ جھارکھنڈ کے صدر بھی تھے۔

حضرت مولانا ازہر صاحب طویل عرصے سے جمعیة علما ء ہند کے نائب صدراور مجلس عاملہ کے موقر رکن رہے ۔وہ جمعیة علماء بہار اور جھارکھنڈ کے بھی مشترکہ صدر رہے ۔ سال ۲۰۰۹ء میں جماعتی سطح پر جھارکھنڈ کو الگ یونٹ بنادیا گیا تو اس کے بعد سے تادم واپسیں جھارکھنڈ کی صدارت کے لیے منتخب ہوتے رہے ۔مولانا مرحوم ، دارالعلوم دیوبند اور جمعیة علماء ہند کے تحریکو ں میں ہمیشہ پیش پیش رہتے اور جھارکھنڈ میں اصلاح معاشرہ کی مہم کے روح رواں تھے۔ مولانا تعلیم و تصوف کے ساتھ ساتھ دیگر ملی وسماجی خدمات میں بھی سرگرم رہتے تھے۔

حضرت مولانا ازہر صاحب کی نماز جنازہ ۱۴/ مئی رانچی میں اداکی گئی اور وہیں سپردِ خاک کیے گئے۔ اللہ تعالی مرحوم کی مغفرت فرمائے اور ان کی قبر کو نور سے بھر دے۔آمین !

————————————————————

ماہنامہ دارالعلوم ‏، شمارہ5-6، جلد:101 ‏،شعبان۔رمضان 1438 ہجری مطابق مئی۔جون 2017ء

Related Posts