ازقلم: مولانا شوکت علی قاسمی بستوی
ناظم عمومی کل ہند رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ و استاذ دارالعلوم دیوبند
رابطہ مدارس اسلامیہ دارالعلوم دیوبند کا نظام باقاعدگی کے ساتھ استوار رکھنے کے لیے دومجلسیں قائم ہیں، ایک مجلس عمومی، جس کے ارکان میں تمام مربوط مدارس کے ذمہ داران شامل ہیں،دوسری مجلس عاملہ ، جو اکیاون ارکان پر مشتمل ہے، مجلس عمومی کا اجلاس تین سال کے وقفے سے ہوتا ہے، جب کہ مجلس عاملہ کا اجلاس ہر سال منعقد ہوتا ہے، اور رابطہٴ مدارس اسلامیہ عربیہ کے نظام میں استحکام وترقی کے حوالے سے اہم امور زیر بحث آتے ہیں۔
چناں چہ مورخہ ۶/جمادی الثانیہ ۱۴۳۸ھ مطابق ۶/مارچ ۲۰۱۷ء کو مجلس عاملہ کا اہم اجلاس، رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کے عالی قدر صدرمحترم حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم صاحب نعمانی زیدمجدہم مہتمم دارالعلوم دیوبند کی زیر صدارت مہمان خانہٴ دارالعلوم میں منعقد ہوا، جس میں ملک کے مختلف صوبوں سے اراکین گرامی قدر اور مدعوین خصوصی حضرات شریک ہوئے۔
اجلاس کا آغازجناب مولانا قاری شفیق الرحمن صاحب بلند شہری ، استاذ تجوید دارالعلوم دیوبند کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔
بعد ازاں حضرت صدر اجلاس دامت برکاتہم نے اپنے افتتاحی خطاب میں رابطہٴ مدارس سے متعلق اہم امور کی جانب متوجہ فرمایا، حضرت والا نے فرمایا کہ کل ہند رابطہ مدارس کی مجلس عاملہ کے اس اجلاس میں ہمیں اپنی کارکردگی کا جائزہ لیناہے اور اپنا محاسبہ بھی کرنا ہے ،نیز دینی تعلیمی اور ملّی امور میں مدارسِ اسلامیہ کے کردار کو مزید بہتر بنانا ہے،حقیقت ہے کہ دارالعلوم دیوبند اورمدارسِ اسلامیہ نے اسلام اور مسلمانوں کی خدمت ، ملک وملت کی تعمیر وترقی میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے، رابطہ مدارس کا بنیادی مقصد ان مدارس کو اکابر دیوبند کے نہج پر باقی رکھتے ہوئے ملک وملت اور مسلم معاشرے کے لیے زیادہ سے زیادہ نفع بخش بنانا ہے، اور ان کے نظام کو مستحکم کرنا ہے۔
ایجنڈے کی دفعہ ”تحفظِ شریعت“ کے حوالہ سے حضرت والا نے فرمایا کہ مسلم پرسنل لا سے متعلق قوانین قرآن وحدیث کے اہم مسائل ہیں، مسلم پرسنل لا میں مداخلت کسی طرح برداشت نہیں کی جاسکتی، دارالعلوم اور دیگر مدارسِ اسلامیہ ، علماء کرام اور پوری ملتِ اسلامیہ یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی کوششوں کو شریعتِ اسلامی میں کھلی مداخلت سمجھتی ہے اور یکسر مسترد کرتی ہے۔
بعد ازاں راقم السطور شوکت علی قاسمی بستوی(ناظم عمومی رابطہ مدارس)کے ذریعہ سابقہ اجلاس کی خواندگی عمل میں آئی اور حضرت صدر محترم نے اس پر توثیقی دستخط ثبت فرمائے، پھر ایجنڈے کے مطابق ناچیز نے ہی مرکزی دفتر رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کی سالانہ رپورٹ پیش کی اورعرض کیا کہ رابطہ کا بنیادی مقصد مدارسِ اسلامیہ کے نظامِ تعلیم وتربیت کو بہتر بنانا؛ درپیش اندرونی وبیرونی مسائل کے لیے متحدہ لائحہ عمل تیارکرنا؛مدارس اسلامیہ کے خلاف کی جانے والی کوششوں اور سازشوں پر نظر رکھنا ؛ علماء میں ربط واتحاد کو فروغ دینا اور دینی ملّی اور ملکی مسائل میں مدارس کے کردار کو زیادہ سے زیادہ موثر وفعال بنانا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ تاحال ۳۰۲۴/ مدارس، رابطہ مدارس اسلامیہ کے باضابطہ رکن ہیں،رابطہ مدارس کی صوبائی شاخوں کی کارکردگی بحمد اللہ پہلے سے خاصی بہتر ہوئی ہے۔
رپورٹ میں مرکزی دفتر رابطہ مدارس کے ذریعہ انجام پانے والے امور کے ساتھ رابطہ کی صوبائی شاخوں کی کارکردگی کا جائزہ بھی پیش کیاگیا، رپورٹ کے مطابق رابطہ مدارس کی صوبائی شاخوں میں مغربی بنگال، آسام، جموں کشمیرشاخیں بے حد فعال رہیں، ان صوبوں میں مجلس عاملہ ومجلس عمومی کے اجلاس ہوئے، تدریب المعلمین کا نظام قائم کیا گیا اور مربوط مدارس کا معائنہ وغیرہ بھی کیا گیا۔ مغربی بنگال رابطہ کے صدر محترم مولانا صدیق اللہ صاحب چودھری زیدمجدہم، آسام رابطہ کے صدر حضرت مولانا بدرالدین اجمل قاسمی زیدمجدہم، ممبر پارلیمنٹ ورکن شوریٰ دارالعلوم دیوبندہیں، اور جموں کشمیر کے صدر محترم حضرت مولانا رحمت اللہ صاحب قاسمی زید مجدہم،رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند ہیں۔ان صوبوں میں رابطہ بورڈ کے تحت سالانہ امتحان ۱۴۳۷ھ اجتماعی طور پر منعقد کرایا گیا۔
ان کے علاوہ جن صوبوں کی کارکردگی بہتررہی ان میں مغربی یوپی زون ۱و زون ۲ہیں، زون ۱کے صدر محترم جناب قاری شوکت علی صاحب زیدمجدہ ہیں، اور زون۲ کے صدر محترم جناب مولانا اشہد رشیدی صاحب زید مجدہ ہیں، زون۲ میں اس سال درجہ سوم وچہارم عربی کا امتحان سالانہ اجتماعی نظم کے تحت کرائے جانے کا فیصلہ کیا گیا، اتراکھنڈ رابطہ بھی خاصا فعال رہا، یہاں رابطہ کے تحت حفظ وتجوید اور عربی درجات کے لیے تدریب المعلمین کا نظام بھی قائم کیا گیا اور مجلس عاملہ کے متعدد اجلاس ہوئے، اس شاخ کے صدر محترم جناب مولانا مفتی ریاست علی صاحب ہریدواری زید مجدہ،استاذ دارالعلوم دیوبند ہیں۔
نیز درج ذیل صوبوں میں بھی ان کے صدور کے اہتمام رابطہ مدارس کے امور کی انجام دہی جاری رہی، اکثر صوبوں میں مجلس عمومی ومجلس عاملہ کے اجلاس ہوئے:
رابطہ مدارس شاخ بہار: صدر: جناب مولانا محمد قاسم صاحب قاسمی زید مجدہ۔
رابطہ مدارس شاخ راجستھان:صدر: صدر جناب مولانا قاری محمد امین صاحب زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ کرناٹک : صدر: جناب مولانا مفتی زین العابدین صاحب زید مجدہ
رابطہ مدارس شاخ دہلی : کارگزار صدر جناب مولاناداؤد ظفر اسعدی صاحب زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ مدھیہ پردیش: صدر جناب مولانامفتی عبدالرزاق صاحب زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ آندھراپردیش : صدر جناب مولاناعبدالقوی صاحب زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ مہاراشٹر: صدر: جناب مولانامفتی اسماعیل صاحب زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ شمالی ہریانہ : صدر: جناب مولانامحمد الیاس صاحب زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ جنوبی ہریانہ : صدر: جناب مولانامحمد خالد صاحب زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ پنجاب وہماچل : صدر: جناب مولانامفتی محمد خلیل صاحب زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ مشرقی یوپی زون(۱): صدر: جناب مولانا محمد متین الحق اسامہ صاحب قاسمی زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ منی پور : صدر: جناب مولانامفتی سراج احمد صاحب زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ تامل ناڈو : صدر: جناب مولانا ریاض احمدصاحب زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ کیرالا: صدر: جناب مولاناعبدالشکور صاحب زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ اڑیسہ : صدر: جناب مولانامحمد جابر صاحب زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ گجرات: صدر: جناب مولانامفتی احمد دیولوی صاحب زیدمجدہ
رابطہ مدارس شاخ مشرقی یوپی زون (۲): صدر: جناب مولانامفتی اشفاق احمد صاحب زیدمجدہ
ان صوبوں میں ایک دوجگہوں پر البتہ سرگرمی زیادہ نہ ہوسکی، ان کے ذمہ داران کومجلس نے تاکید کی ہے کہ وہ آئندہ اپنے صوبے میں رابطہ مدارس کو فعال بنانے کی جدوجہد فرمائیں۔
اجلاس مجلس عاملہ کی دو نشستیں(نشست اول: ساڑھے آٹھ بجے تا ۱/بجے دوپہر، نشست دوم: بعد نماز مغرب تا سوا نوبجے شب) ہوئیں، جن میں تحفظ شریعت، تحفظ مدارس، نظامِ تعلیم وتربیت میں استحکام،رابطہ کے دستور میں بعض ضروری ترامیم کی سفارش، رابطہ کی صوبائی شاخوں کی ترقی وغیرہ امور سے متعلق اجتماعی غور وخوض کے بعد اہم فیصلے کیے گئے، طے کیا گیا کہ تحفظ شریعت اور مسلم پرسنل لا سے متعلقہ مسائل کے سلسلے میں علماء اور عوام میں بیداری پیدا کی جائے، مربوط مدارس کے نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے طلبہ کے داخلہ کا نظام مستحکم کیا جائے، داخل ہونے والے طلبہ کی مکمل اور درست معلومات رکھی جائیں، امتحان کے نظام کو بہتر بنایا جائے، جن صوبائی صدور نے مجلس عاملہ رابطہ کی طے کردہ سابقہ تجویز کے مطابق اپنے صوبوں میں مربوط مدارس کے طلبہ کے اجتماعی امتحان کا نظم اس سال قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے مربوط مدارس اجتماعی امتحان میں مکمل تعاون کریں،ان شاء اللہ آئندہ رابطہ مدارس کے تحت ہونے والے اجتماعی امتحان کے بہت بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔
رابطہ کی صوبائی شاخوں میں اجتماعی نظم کے تحت مربوط مدارس کے سالانہ امتحان کے اصول اور طریقہٴ کارطے کرنے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس کے ارکان گرامی حسب ذیل ہیں:
حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم صاحب نعمانی ، مہتمم دارالعلوم وصدر رابطہ مدارس اسلامیہ،حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب ، صدر المدرسین دارالعلوم دیوبند،حضرت مولانا نعمت اللہ صاحب اعظمی، حضرت مولانا ریاست علی صاحب بجنوری، حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب،حضرت مولانا قاری محمد عثمان صاحب، حضرت مولانا حبیب الرحمن صاحب قاسمی، شوکت علی قاسمی بستوی، ناظم عمومی رابطہ مدارس۔
اجلاس میں طے کیا گیا کہ رابطہ مدارس کا بنیا دی مقصد نظامِ تعلیم وتربیت کو مستحکم بنانا ہے، لہذا رابطہ کے صوبائی صدور اپنے مربوط مدارس میں اس کے لیے خصوصی جدوجہدفرمائیں، جوامور رابطہ کے سابقہ اجلاسوں میں طے پائے ہیں ان کو روبہ عمل لائیں، مثلاً ابتدائی عربی جماعتوں اور حفظ وتجوید کے لیے اساتذہ کی تربیت ، مدارس کے معائنہ وغیرہ کا نظام جاری رکھا جائے،مدارس کے حساب وکتاب میں شفافیت رکھی جائے اور مکمل حساب آڈٹ کرایا جائے، نیز اگر کسی علاقے میں مدارس کے خلاف حکومت یادیگر عناصر کی طرف سے کسی مہم کا پتہ چلے تو اس سے مرکزی دفتر رابطہ کو مطلع کیا جائے۔
اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں اساتذہٴ دارالعلوم میں حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری، صدرالمدرسین دارالعلوم دیوبند،حضرت مولانا قمرالدین صاحب گورکھپوری، حضرت مولانا نعمت اللہ صاحب اعظمی،حضرت مولانا ریاست علی صاحب بجنوری، حضرت مولاناسید ارشد مدنی صاحب،حضرت مولانا قاری محمد عثمان صاحب،حضرت مولانا حبیب الرحمن صاحب قاسمی، حضرت مولانا عبدالخالق صاحب مدراسی، حضرت مولانا نورعالم صاحب امینی،حضرت مولانا عبدالخالق صاحب سنبھلی، حضرت مولانا مفتی محمد یوسف صاحب تاؤلوی، ناظم تعلیمات کے علاوہ حضرت مولانا رحمت اللہ صاحب میرقاسمی،رکن شوریٰ دارالعلوم،جناب مولاناسید اشہد رشیدی صاحب مرادآباد،جناب مولانا قاری شوکت علی صاحب ویٹ،جناب مولانا صدیق اللہ صاحب چودھری مغربی بنگال، جناب مولانا عبدالقادر صاحب آسام،جناب مولانا عبدالقوی صاحب حیدرآباد،جناب مولانا عبدالہادی صاحب پرتاپگڈھ،جناب مولانا محمد اسجد قاسمی مرادآباد، جناب مولانا مفتی ریاست علی صاحب اتراکھنڈ،جناب مولانا محمد احمد صاحب ایم پی،جناب مولانا ارشد صاحب راجستھان،جناب مولانا داؤد ظفر صاحب دہلی،جناب مولانا زین العابدین صاحب کرناٹک،جناب مولانا مفتی سراج احمدصاحب منی پور،جناب مولانا مفتی اشفاق احمد صاحب سرائے میر، جناب مولانا محمد متین الحق اسامہ صاحب کان پور،جناب مولاناسفیان صاحب کیرالا، جناب مولانا ضیاء اللہ صاحب ایم پی،جناب مولانا محمد الیاس صاحب ہریانہ،جناب مولانا ممتازصاحب ہماچل،جناب مفتی خلیل صاحب پنجاب،جناب مولانا محمد خالدصاحب ہریانہ، جناب مولانا ریاض احمدصاحب تمل ناڈو،جناب مفتی خلیل الرحمن صاحب مہاراشٹر،جناب مولانا منظور عالم صاحب کولکاتاکے نام قابل ذکر ہیں۔
مجلس عاملہ کے اجلاس میں درج ذیل حضرات مرحومین کے لیے ایصال ثواب کیا گیا اور تجویز تعزیت منظور کی گئی:
حضرت مولانا عبدالحق صاحب اعظمی، شیخ الحدیث (ثانی) دارالعلوم دیوبند ورکن مجلس عاملہ رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ۔
حضرت مولانا سلیم اللہ خاں صاحب،صدر وفاق المدارس الاسلامیہ پاکستان۔
جناب مولانا عبدالجبار صاحب ،ناظمِ اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ بنگلہ دیش۔
جناب مولانا مفتی ظفرالدین صاحب ،رکن مجلس عاملہ رابطہ مدارس اسلامیہ۔
جناب مولانا ملک عبدالحفیظ صاحب مکہ مکرمہ۔
جناب مولانا بشیر احمد صاحب ساؤتھ افریقہ۔
جناب مولانا عبدالجلیل صاحب راغبی،مہتمم وشیخ الحدیث جامعہ دارالحدیث جے نگر آسام۔
جناب مولانا مفتی ظہور احمد صاحب، دارالعلوم ندوة العلماء لکھنوٴ۔
جناب مولانا مفتی محمد عارف صاحب، ناظم تعلیمات جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر بہار۔
خوش دامن صاحبہ حضرت مولانا غلام محمد وستانوی صاحب، رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند۔
اہلیہ محترمہ جناب مولانا معین الدین صاحب، کارکن دارالافتا دارالعلوم دیوبند۔
والدہ محترمہ جناب محمد اسلم صاحب، شعبہٴ برقیات دارالعلوم دیوبند۔
ناظم عمومی رابطہ ( شوکت علی قاسمی بستوی) نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔استاذ محترم، محدث جلیل حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالن پور ی ، صدر المدرسین دارالعلوم دیوبند کی دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔
————————————————–
ماہنامہ دارالعلوم ، شمارہ4، جلد:101 ، رجب 1438 ہجری مطابق اپریل 2017ء