از: مولانا محمد اللہ قاسمی

شعبۂ انٹرنیٹ، دارالعلوم دیوبند

حضرت مولانا عبد اللہ کاپودروی کا انتقال

            ۲۵؍ شوال مطابق ۱۰؍ جولائی ۲۰۱۸ء بروز منگل کو صوبہ گجرات کے مشہور عالم دین اور دارالعلوم فلاح دارین ترکیسر کے سابق مہتمم حضرت مولانا عبد اللہ کاپودروی صاحب کا سانحۂ انتقال پیش آیا۔ انا للّٰہ وانا إلیہ راجعون!

            مولانا مرحوم دارالعلوم دیوبند کے نمایاںفیض یافتگان اور ملک کے مشہور اور موقر علماء میں تھے۔  مولانا موصوف علمی و انتظامی صلاحیتوں کی وجہ سے ہم عصر علماء میں نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔ ملک کے متعدد مشہور اداروں اور تنظیموں کے اہم اراکین میں تھے۔

            حضرت مولانا عبد اللہ کاپودروی کے انتقال پر مہتمم دارالعلوم حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم صاحب نعمانی نے گہرے رنج و غم کا اظہار فرمایا ۔ مولانا مرحوم کے لیے دارالعلوم دیوبند میں مجلس ایصال ثواب کا اہتمام کیاگیا۔

            مولانا موصوف ۱۹۳۳ء میں برما میں پیدا ہوئے جہاں ان کے والد بغرض تجارت مقیم تھے۔ گجرات کے مختلف مدارس میں تعلیم حاصل کی اور جامعہ تعلیم الدین ڈابھیل سے فراغت حاصل کی۔ ۱۹۴۸ء میں دارالعلوم دیوبند میں داخل ہوئے لیکن دو سال تعلیم حاصل کرنے کے بعد کچھ وجوہات کی بنیاد پر تکمیل نہ کرسکے، پھر ۶۰-۱۹۵۹ء میں دو سال مزید قیام کرکے اساتذۂ دارالعلوم سے استفادہ کیا۔ ۱۹۶۱ء میں تعلیم الدین ڈابھیل میں مدرس ہوئے اور ۱۹۶۶ء دارالعلوم فلاح دارین میں مدرس مقرر ہوئے اور تدریس کے ساتھ اہتمام کی ذمہ داریاں بھی متعلق کی گئیں۔ ۱۹۹۳ء تک فلاح دارین ترکیسر کو اپنی گراں قدر انتظامی خدمات ، تدبر و تفکراور خلوص و للہیت سے بام عروج تک پہنچا یا۔ تدریسی و انتظامی ذمہ داریوں کے ساتھ علمی اور ادبی ذوق کے بھی حامل تھے، عربی زبان کا نہایت ستھرا ذوق رکھتے تھے۔ گجرات کی علمی و تعلیمی تاریخ پر عربی میں آپ کا رسالہ موجود ہے۔ دیوان امام شافعیؒ کی شرح بھی لکھی۔ اردو اور گجراتی میں متعدد شخصیات اور ان کی علمی خدمات پر آپ کی کئی چھوٹی بڑی کتابیں طبع ہوئیں ۔ خاص طور پر ’افکار پریشاں ‘اور ’صدائے دل‘ کے نام سے آپ کے مقالات و خطبات کا مجموعہ کئی جلدوں میں شائع ہوا۔

            مولانا مرحوم کا انتقال امت مسلمہ کے لیے باعث رنج و الم اور ایک بڑا نقصان ہے۔ اللہ تعالی مرحوم کی مغفرت فرمائیں اور انھیں جنت الفردو س میں اعلی مقام عنایت فرمائیں ۔آمین!

—————————————–

دارالعلوم ‏، شمارہ : 8،  جلد:102‏،  ذیقعدہ- ذی الحجہ 1439ھ مطابق اگست 2018ء

٭           ٭           ٭

Related Posts