حرف آغاز

محمد سلمان بجنوری

دل بڑی چیز ہے، ہم دل کو کریں جھک کے سلام

یہ خدا کے سوا ہے ساری خدائی کا امام

            یہ شعر، ہمارے عہد کے عظیم شاعر جناب ڈاکٹر کلیم عاجز# مرحوم کی ایک طویل نظم کا مطلع ہے جو انھوں نے دل کا دورہ پڑنے کے بعد، ہوش میں آنے پر، بستر علالت پر ہی کہی تھی، نظم، ان کے تمام کلام کی طرح نہایت منفرد اورموٴثر ہے، اس کا یہ پہلا شعر، راقم سطور کے ذہن میں اُس وقت سے گردش کرنے لگا جب ماہ جون کے آغاز میں دل کی تکلیف کا ایک چھوٹا سا تجربہ ہوا، جس کی وجہ سے دوتین ہفتے اسباق اور دیگر کاموں کا تعطل رہا۔ اب ماہ جولائی کا شمارہ تیار ہوا تو خیال ہوا کہ حرف آغاز میں اسی شعر کے سہارے کام چلالیا جائے۔

            حقیقت یہ ہے کہ کلیم عاجز صاحب مرحوم نے ”دل بڑی چیز ہے“ کہہ کر حدیث کے اس مشہور مضمون کی طرف اشارہ کیا ہے، جو دینی حلقوں میں بہت متعارف ہے کہ ”خبردار بدن کے اندر ایک لوتھڑا ہے، وہ جب ٹھیک ہوتا ہے تو سارا بدن ٹھیک رہتا ہے اور وہ خراب ہوتا ہے تو سارا بدن خراب ہوتا ہے، خبردار وہ دل ہے“ (متفق علیہ)

            یہ بات بھی سمجھانے کی زیادہ ضرورت نہیں ہے کہ ارشاد نبوی میں دل کے صحیح ہونے سے مراد اس کی جسمانی صحت نہیں؛ بلکہ معنوی طور پر اس کا صحیح ہونا ہے کہ دل، اپنے اصل کام (یاد الٰہی) میں مشغول ہو اور گناہوں سے اور گناہوں کے عزم وارادے سے پاک ہو۔ جب دل اس طرح سے پاکیزہ ہوتا ہے تو سارا بدن اس کے تابع ہوکر، طاعت وعبادت میں لگا رہتا ہے، ورنہ اعمال خراب ہوجاتے ہیں۔

            ضرورت ہے کہ ہم سب اپنے دلوں کی اصلاح کی فکر کریں کہ یہی پورے انسان کی اصلاح کی بنیاد ہے۔

————————————-

دارالعلوم ‏، شمارہ : 7،  جلد:106‏،  ذی الحجہ 1443ھ مطابق جولائی  2022ء

٭        ٭        ٭

Related Posts