نام کتاب             :           أنوار العربیۃ (حصہ اوّل برائے طلبہ سال اوّل)

مؤلف                :           مفتی محمد طارق قاسمی

صفحات               :           ۱۹۲

ناشر                   :           مکتبہ الحرم نگینہ، ضلع بجنور

تبصرہ                  :           محمد سلمان بجنوری

=======================

            کچھ عرصہ سے ہمارے ماحول میں عربی زبان کی مشق وتمرین کی طرف طلبہ کے میلان میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے نتیجہ میں دو چیزیں سامنے آئی ہیں : ایک تو عربی سکھانے کے لیے جزوقتی یا کل وقتی اداروں کا قیام اور ان میں سے پہلی قسم کی کثرت، دوسرے عربی تمرین وانشاء کے لیے نئی نئی کتابوں کی تالیف؛ لیکن ان دونوں ہی قسم کی سرگرمیوں سے کسی سنجیدہ نتیجے کے حاصل ہونے کی مسرت کم ہی حصے میں آتی ہے۔ پھر بھی بعض اوقات کوئی ایسا کام سامنے آجاتا ہے جو حوصلہ افزائی کے لائق ہوتا ہے، اسی قسم کی ایک کتاب  أنوار العربیۃ  کے نام سے وجود میں آئی ہے، جو دارالعلوم دیوبند کے ایک قوی الاستعداد صالح فاضل، مولانا محمد طارق صاحب نگینوی کی محنت اور تجربہ کا نچوڑ ہے۔

            اس کتاب کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں قواعد مختصراً ذکر کرکے ان پر تمرین کرائی گئی ہے اور قواعد کے بیان میں ابتدائی طلبہ کے معیارکا لحاظ رکھاگیاہے۔ دوسرے یہ کہ مثالوں میں نقل سے کام نہ لے کر اچھی اور زندہ مثالیں تحریر کی گئی ہیں ، تمرین کا انداز بھی اس موضوع کی بہت سی کتابوں سے بہتر اور مفید ہے۔ مجموعی اعتبار سے یہ کتاب اس موضوع پر محض نام کا اضافہ نہیں ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس کتاب کے اگلے حصے مؤلف کے تجربہ اور سلیقہ کے اور زیادہ عکاس ہوں گے۔

=======================

نام کتاب             :           بچوں پر تشدد ایک سلگتا مسئلہ

مؤلف                :           مولانا غیاث الدین دھام پوری

صفحات               :           ۹۶

ناشر                   :           مکتبہ مدنیہ دیوبند

تبصرہ                  :           محمد سلمان بجنوری

=======================

            بچوں کی تعلیم وتربیت، معاشرے کے اہم ترین ذمہ داری ہے، جس کی تکمیل میں ماں باپ اور استاذ کا کردار بنیادی اہمیت رکھتا ہے، پھر اس کام میں ماں باپ اور استاذ کو بسا اوقات بچوں کو سزا دینے کی ضرورت پیش آتی ہے، جو ایک قدرتی سی بات ہے؛ لیکن سزا کا، حد اعتدال میں رہنا، شرعی، اخلاقی اور سماجی ہر اعتبار سے نہایت ضروری ہے، پرانے زمانے میں یہ مسئلہ کسی خاص نزاکت کا حامل نہیں تھا، لوگوں سے بے اعتدالی بھی ہوتی تھی جو بہت سی مرتبہ شرعی حدود سے تجاوز کرجاتی تھی؛ لیکن ماحول میں اس کو انگیز کرلیا جاتا تھا۔ موجودہ زمانے میں حالات بالکل بدل گئے ہیں اس لیے بہت ضروری ہے کہ اساتذہ ہوں یا ماں باپ، سبھی اس بارے میں محتاط طرز عمل اختیار کریں ۔ اس سلسلے میں رہنمائی کی بھی شدید ضرورت ہے؛ لیکن عجیب بات ہے کہ اس موضوع پر ہمارے یہاں بہت کم لکھاگیا ہے۔ اللہ جزائے خیر دے جناب مولانا غیاث الدین صاحب دھام پوری زیدمجدہٗ کو کہ انھوں نے اس ضرورت کو محسوس کیا اور ’’بچوں پر تشدد/ ایک سلگتا مسئلہ‘‘ کے نام سے اس موضوع پر ایک جامع کتاب پیش کردی۔

            اس کتاب میں انھوں نے بچوں پر تشدد کے سلسلے میں بہت سی معلومات جمع کرنے کے علاوہ اس مسئلہ میں شرعی رہنمائی، اکابر علماء کی ہدایات، غصہ کی حالت میں سزا دینے سے احتیاط اور موجودہ زمانے میں اس باب کی نزاکتوں پر سیرحاصل بحث کی ہے، مجموعی اعتبار سے یہ کتاب اس موضوع پر نہایت مفید اورجامع کتاب ہے۔ امید ہے کہ تعلیم گاہوں کے اساتذہ اور بچوں کے والدین اس کتاب سے رہنمائی حاصل کرکے اپنا طرز عمل استوار کریں گے۔

————————————-

دارالعلوم ‏، شمارہ : 8،  جلد:103‏،  ذی الحجہ 1440ھ مطابق اگست 2019ء

٭           ٭           ٭

Related Posts