تبصرہ کتاب
ج
نام کتاب : خزانہٴ میراث (اضافہ شدہ اشاعت) موٴلف : مفتی رئیس احمد خان قاسمی، استاذِ حدیث تاج المساجد، بھوپال حاشیہ : مفتی محمد رفیق قاسمی تعدادصفحات: ۲۲۹ قیمت: ۶۰/روپے ناشر : ادارہ اصلاح معاشرہ، بھوپال (ایم․ پی) تبصرہ نگار : اشتیاق احمد، مدرس دارالعلوم دیوبند |
فرائض ومیراث کا علم نہایت ہی اہم ہے، سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس علم کو ”نصفِ علم“ فرمایا ہے، قرآنِ پاک میں اللہ تعالیٰ نے خود سے ورثاء کے حصے متعین فرمادیے ہیں، جو آدمی عملی زندگی میں اس کا تارک ہو وہ فاسق ہے اوراس کا انکار کرنے والا صریح آیت کا منکر اور کافر ہے، اس علم کا سیکھنا فرض ہے، سب سے پہلے یہی علم اٹھایا جائے گا، ہر علاقہ میں ایسے عالم کا ہونا ضروری ہے جو اس علم کو جانتا ہو؛ تاکہ شرعی نقطئہ نظر کے مطابق میراث کی تقسیم عمل میں آسکے۔ آج کل طلبہٴ کرام میں عموماً اس علم سے بے رغبتی دیکھی جارہی ہے، اس کے من جملہ اسباب میں سے ایک سبب یہ بھی ہے کہ مدارس میں طلبہ ”حساب“ میں کمزور ہوتے ہیں، دوسرے یہ کہ فرائض کے ایک مسئلہ کے لیے متعدد ابواب کے اصول یاد ہونا ضروری ہوتا ہے، اور بعض طلبہ میں عربی زبان کی استعداد کم ہوتی ہے؛ اس لیے بھی فرائض کے مسائل اُن کی گرفت سے باہر رہتے ہیں، بعض اساتذہ کتاب تو پڑھا دیتے ہیں، مگر مشق وتمرین جتنی ہونی چاہیے اتنی نہیں کراتے تو نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ طلبہ ہمیشہ کے لیے کمزور رہ جاتے ہیں․․․ وغیرہ۔
زیر تبصرہ کتاب میں خالص اردو زبان میں ”علم فرائض“ کے مسائل کو نہایت ہی تفصیل کے ساتھ لکھا گیا ہے، حساب سیکھنے کی رہنمائی کی گئی ہے، مشق وتمرین دی گئی ہیں، پھر سب کا حل اخیر کتاب میں لکھا گیا ہے، کتاب تین حصوں پر مشتمل ہے: پہلے حصے میں ”سراجی“ کے سارے ابواب تفصیل کے ساتھ لکھے گئے ہیں، اسلوب آسان اختیار کیاگیا ہے، حواشی لکھے گئے ہیں، فقہ وفتاویٰ کی کتابوں کے حوالے لکھ کر قابلِ اعتماد بنانے کی کامیاب کوشش کی گئی ہے، حاشیہ میں بہت سے حوالے عربی زبان میں بھی ہیں، وہ اہل علم، اصحابِ ذوق وتحقیق کے لیے ہیں۔ دوسرے حصے میں مسائل کے نقشے دیے گئے ہیں، اس میں بھی مسائل کو تقسیم در تقسیم کے ذریعہ آسان کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ پھر چوتھے حصے میں تمرینی سوالات اور ان کے جواب ہیں، اخیر میں حساب سکھایا گیا ہے، غرض یہ کہ کتاب میں فرائض کے مسائل کو مختلف انداز میں قارئین کے سامنے کیاگیا ہے؛ تاکہ محض اردو زبان میں اس فن کی مکمل معلومات حاصل ہوجائے۔
یہ کتاب کا دوسرا ایڈیشن ہے، پہلا ایڈیشن سترہ سال پہلے طبع ہوا تھا، اور کافی مقبول ہوا، اس دوسرے ایڈیشن میں علمی مواد کا اضافہ کیاگیا ہے، اور ترتیب میں بھی جدت پیدا کی گئی ہے؛ تاکہ پہلے سے زیادہ مفید ثابت ہو۔ اگر کوئی طالبِ علم کسی ماہر استاذ کی رہنمائی میں اس کتاب کا مطالعہ شروع کرے تو انشاء اللہ اس کو کامیابی ضرور ملے گی، بلا کسی رہبر کے اس فن میں دست رس حاصل کرنا بہت مشکل ہے۔ نیا ایڈیشن متعدد خصوصیتوں کی وجہ سے پہلے ایڈیشن سے بہتر ہے، اللہ تعالیٰ اس کی قبولیت میں اضافہ فرمائیں، آمین!
* * *
——————————————–
ماہنامہ دارالعلوم ، شمارہ 10 ، جلد: 95 ، ذي قعده 1432 ہجری مطابق اكتوبر 2011ء