نام کتاب       :                       دروس في العربیۃ المعاصرۃ

تالیف          :                       مفتی محمد اسداللہ آسامی، معین مفتی دارالعلوم دیوبند

صفحات         :                       ۲۰۷    ،           قیمت:     ۷۰        روپے

اشاعت        :                       ۱۴۴۰ھ/۲۰۱۸ء

ناشر             :                       مکتبہ صفہ دیوبند، 9997171944 

بہ قلم           :                       مولانا اشتیاق احمد قاسمی،مدرس دارالعلوم دیوبند

======================================

            دارالعلوم دیوبند اور اس نہج پر چلنے والے مدارس میں عربی زبان کو ذریعہ کی حیثیت سے پڑھایا جاتا ہے، شریعتِ اسلامیہ کی بنیادی کتابیں عربی زبان میں ہیں ؛ اس لیے اگر عربی زبان میں طالب علم کو مہارت نہ ہو تو اس کے لیے فہم شریعت مشکل ہوگی، ہمارے فضلا زبان کے نحو وصرف کے ساتھ اس کے ضروری استعمال سے واقف ہوتے ہیں ، ہر ایک کے اندر عربی زبان کی دینی کتابوں کے پڑھنے اور سمجھنے کی صلاحیت ہوتی ہے، ان میں ایک بڑی تعداد ان طلبہ کی بھی ہوتی ہے جو عربی زبان کی زندہ تعبیرات سے بھی بخوبی واقف ہوتے ہیں ، اخبارات ورسائل سے استفادہ کرتے ہیں ۔ موجودہ عربی زبان دوسری زبانوں کی طرح خیرالقرون سے قدرے بدل چکی ہے، دوسری زبانوں سے متاثر بھی ہوئی ہے اجنبی زبانوں کے مفردات کی بڑی تعداد اس میں داخل ہوگئی ہے، تراکیب اور ساختیات کا تنوع بھی روز بروز بڑھتا جارہا ہے؛ ایسے احوال میں فضلائے دارالعلوم نے روز اوّل سے عربی کو زندہ زبان کی حیثیت سے بھی سیکھا اور سکھایا ہے، احاطۂ دارالعلوم میں اس کا خوب ماحول ہے، اسی کی ایک کڑی جناب مولانا مفتی محمد اسداللہ آسامی زیدمجدہم کی کتاب ’’دروس في العربیۃ المعاصرۃ‘‘ ہے، موصوف نے افتاء کی طرح عربی زبان وادب میں بھی اختصاص کیاہے، طلبۂ کرام کو زندہ عربی زبان سکھانے کا خوب تجربہ اور ملکہ رکھتے ہیں ، انھوں نے بہت اچھا کیا کہ ایک سو آٹھ اسباق پر مشتمل تمرینی کتاب تیار کردی، اس کتاب کو پڑھ کر بڑی مسرت ہوئی، اس میں وافر مقدار میں نئے مفردات اور زندہ تعبیرات جمع کی گئی ہیں ، سیاسی، علمی اور دینی سرکردہ شخصیات کے القاب اور ان کے استعمال کی تمرینیں دی گئی ہیں ، عربی اور اردو اخبارات کے تراشے اور منتخب جملوں کے ترجمتین کی تمرینوں نے اس کی رونق میں اضافہ کردیا ہے، قواعد کی بجائے استعمال بتانے پر توجہ دی گئی ہے، اخیر میں آسانی کے لیے اسباق کی ترتیب کے لحاظ سے فرہنگ بھی دیاگیاہے۔ دارالعلوم دیوبند کے اساتذئہ زبان وادب کے ساتھ ندوۃ العلماء اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مسلَّم ادباء نے مصنف کے امتیاز اور تفوق کو تسلیم کیا ہے اور تشنگان ادب کو اس خوانِ یغما سے سیراب ہونے کی دعوت دی ہے، راقم الحروف سے بھی کچھ طلبہ عربی زبان کی تمرین کے لیے مربوط رہتے ہیں ، اس کتاب کے دیکھنے کے بعد طے کیا ہے کہ اب اسی کتاب کو سنگ میل بناکر تمرین کرائوں گا، اس سے اپنی کمی دور ہوگی ساتھ ہی طلبہ زندہ زبان کو اخذ کرنے اور برتنے پر قادر ہوں گے۔ قارئین آئیں اور اس سے استفادہ کرکے کتاب اور مصنف کے مقام بلند کا نظارہ کریں ۔

            غرض یہ کہ کتاب اپنے مواد، اسلوب، کتابت، طباعت، کاغذ اور ٹائٹل وغیرہ کے لحاظ سے ظاہری اور معنوی خوبیوں سے لبریز ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کی افادیت کو عام وتام فرمائیں ، (آمین)

—————————————-

دارالعلوم ‏، شمارہ : 3،  جلد:103‏،  جمادی الثانیہ – رجب المرجب 1440 مطابق مارچ 2019ء

٭           ٭           ٭

Related Posts