از: مولانا محمد اللہ قاسمی

شعبۂ انٹرنیٹ، دارالعلوم دیوبند

دارالعلوم سیاسی معاملات اور حالات پر کبھی تبصرہ نہیں کرتا

            مئی میں کیرانہ کی لوک سبھا سیٹ اور نور پور کی ودھان سبھا سیٹ کے ضمنی انتخابات کی سیاسی ہلچل کے درمیان بعض ٹی وی چینلز اور اخبارات میں یہ خبر شائع ہوئی کہ دارالعلوم دیوبند نے ’’بی جے پی‘‘ کے خلاف ووٹ دینے کا فتوی جاری کیا ہے۔ سیاسی اور سماجی طور پر اس حساس اور نازک مسئلہ پر دارالعلوم دیوبند کے قائم مقام مہتمم حضرت مولانا عبد الخالق مدراسی نے فوری طور پر سخت نوٹس لیتے ہوئے اس بے بنیاد الزام کی تردید اورمذمت کی۔ انھوں نے فرمایا کہ ضمنی انتخابات کے سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کی طرف منسوب کرکے جو بیان یا فتوی چند ٹی وی چینلز اور میڈیا کے ذریعہ نشر کیا جارہا ہے وہ قطعی غلط اور شرارت پر مبنی ہے، ہم وضاحت کردینا چاہتے ہیں کہ ضمنی انتخابات کے سلسلہ میں کسی کو ووٹ دینے یا نہ دینے کے سلسلہ میں کوئی بیان یا فتوی دارالعلوم دیوبند نے جاری نہیں کیا ہے، دارالعلوم دیوبند ایک غیرسیاسی دینی تعلیمی ادارہ ہے، ادارہ کسی بھی طرح کے سیاسی معاملات اور حالات پر کبھی تبصرہ نہیں کرتا، سیاسی بیان بازی اس ادارہ کا شیوہ نہیں ہے، جب تک کوئی شرعی مسئلہ درپیش نہ ہو سیاسی وسماجی معاملات پر کوئی فتوی بھی جاری نہیں کیا جاتا، فتوی از خود نہیں بلکہ استفتاء پر جاری کیا جاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ جن ذرائع ابلاغ نے یہ غیرذمہ دارانہ حرکت کی ہے ہم ان کے خلاف قانونی کارروائی پر بھی غور کررہے ہیں۔

دارالعلوم میں امتحان داخلہ کی کاروائیاں

            تعطیل رمضان کے اختتام کے ساتھ ہی دارالعلوم میں نئے داخلوں کے سلسلہ میں کاروائیوں کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس سال درجات عربیہ اورتجوید وقرأت وغیرہ میں امتحان داخلہ میں شریک ہونے کے لیے تقریباًتیرہ ہزار طلبہ نے فارم شرکت جمع کیے۔ طے شدہ طریقۂ کار کے مطابق اس سال تمام عربی درجات میں پہلا پرچہ موقوف علیہ رکھا گیا جس میںکامیابی کے بعد ہی طالب علم دیگر کتابوں کا امتحان دینے کا مجاز قرار دیا گیا۔ امتحان داخلہ کا انتظام شیخ الہند لائبریری کے وسیع و عریض دارالامتحان میں کیا گیا تھا ۔ مولانا مفتی عبد اللہ صاحب معروفی ناظم امتحان جب کہ مفتی عثمان غنی صاحب ہاوڑوی ناظم طباعت تھے۔  صدر المدرسین حضرت مولانا مفتی سعید احمد پالن پوری اور مہتمم دارالعلوم حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی کی سرپرستی میں قائم مقام ناظم تعلیمات اور اساتذۂ دارالعلوم کے علاوہ دفتر تعلیمات کے مستقل اور اضافی عملہ کی شب و روز کی محنت سے امتحان داخلہ کی کاروائیاں حسن و خوبی کے ساتھ جاری رہیں۔ تحریری امتحان کی ہزارہا ہزار کاپیوں کی جانچ اور تقریری امتحان کے لیے اساتذۂ دارالعلوم کے علاوہ ملک کے مختلف اہم مدارس کے حضرات اساتذہ کو بھی دعوت دی گئی تھی۔ امید ہے کہ اس سال تقریباً دوہزارنئے طلبہ کا داخلہ لیا جائے گاجب کہ قدیم طلبہ کو حسب ضابطہ ترقی دی جائے گی اور دورۂ حدیث و تکمیلات سے فارغ ہونے والے طلبہ کو امتحان سالانہ کے نمبرات کی بنیاد پر تکمیلات اور تخصص کے درجات میں داخلہ دیا جائے گا۔ داخلہ کی ضروری کارروائیوں کی تکمیل کے بعد ماہ شوال کے آخری ہفتہ میں تعلیمی سلسلہ شروع ہوجائے گا۔

—————————————-

دارالعلوم ‏، شمارہ : 7،  جلد:102‏،  شوال- ذیقعدہ ۱۴۳۹ھ مطابق جولائی ۲۰۱۸ء

٭           ٭           ٭

Related Posts