کھانے کے بعد کی مشہور دعا کے الفاظ کی تحقیق

            کھانے کے بعد کی مشہور دعا میں وجعلنا کے بعد من ہے یا نہیں؟ دینیات (ممبئی) کی کتب میں وجعلنا مسلمین لکھا ہے۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم

            کھانے کے بعد کی مطلوبہ دعا دس سے زائد کتب حدیث میں مذکور ہے اور ساری جگہوں پر ”وجعلنا مسلمین“ ”من“ کے بغیرہی ذکر ہے، نیز حضرت شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب رحمۃ اللہ علیہ خصائل نبوی (ص:۲۴۹) کے حاشیہ میں شمائل ترمذی میں ”من“ کے بغیر وارد شدہ حدیث کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے یہ لکھا ہے، فرماتے ہیں:

”ہکذا في جمیع النسخ الموجودة من الہندیة والمصریة، وفي بعض الحواشي بطریق النسخة ”من المسلمین“․

            اس لیے آپ دعا بغیر ”من“ کے ہی پڑھا کریں۔ حوالہٴ کتب مندرجہ ذیل ہیں:

            أخرجہ أبوداوٴد: (کتاب الأطعمۃ، باب ما یقول الرجل اذا طعم، رقم:۳۸۵۰)، والترمذي: (کتاب الدعوات، باب ما یقول اذا فرغ من الطعام، رقم: ۳۴۵۷)، وفي ”شمائلہ مع جمیع الوسائل“: (ما جاء في قول رسول اللہ – صلی اللہ علیہ وسلم – قبل الطعام، ۲۹۰/۱)، والنسائي ”في الکبری“: (رقم الحدیث: ۱۰۱۲۰، ۱۰۱۲۱، ۱۰۱۲۲)، وفي ”عمل الیوم واللیلۃ“: (رقم: ۲۸۸، ۲۸۹، ۲۹۰)، وابن ماجہ: (کتاب الأطعمہ، باب ما یقال: اذا فرغ من الطعام، رقم: ۳۲۸۳) وابن السني في ”عمل الیوم واللیلۃ“ (باب ما یقول: اذا أکل، رقم: ۴۶۴)، وابن أبي شیبۃ مرفوعًا: (الأطعمۃ، في التسمیۃ علی الطعام، رقم: ۲۴۹۹۲)، وموقوفًا: (رقم: ۲۴۹۹۵)

            سوال: کیا کھانے کے دوران یا کھانے سے پہلے یا کھانے کے بعد پانی پینے کا کوئی وقت مقرر ہے؟

            جواب: کھانے کے دوران یاکھانے سے پہلے یا کھانے کے بعد پانی پینے کا ایسا کوئی خاص وقت احادیث سے ثابت نہیں؛ البتہ بعض کتابوں سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت شریفہ یہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھانے کے بعد پانی نہیں پیتے تھے، اگر کوئی شخص کھانے کے بعدپانی پی لے یا کوئی شخص کھانے سے پہلے پانی نہ پئے تو اس کو تارک سنت نہیں کہا جائے گا؛ بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس عادت مبارکہ کو طبعی رغبت یا زیادہ سے زیادہ طبی حکمت پر محمول کرسکتے ہیں کہ کھانے کے بعد فوراً پانی پینا طبی لحاظ سے مضر ہے اور پہلے پینا مضر نہیں۔

الجواب صحیح:

فخرالاسلام عفی عنہ

حبیب الرحمن، محمود حسن بلند شہری، زین الاسلام، وقار علی

مفتیانِ دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند

دارالافتاء دارالعلوم دیوبند

==========================

            سوال: کیا کھانا تناول کرنے سے پہلے نمک کھانا سنت ہے؟ کیا کھانا تناول کرچکنے کے بعد نمک کھانا سنت ہے؟ کیا کھانے سے پہلے یا بعد میں مٹھائی (شیرینی) کھانا سنت ہے؟

            جواب: کھانے کی ابتداء اور انتہاء نمکین سے کرنے کو شامی، عالمگیری اور الدرالمنتفی وغیرہ میں من جملہ آداب وسنن طعَام میں لکھا ہے؛ لیکن مستحب ہونے کا یہ حکم شرعی نہیں ہے؛ بلکہ یہ حکم عادی ہے۔ (امداد الفتاویٰ: ۴/۱۱۱) میٹھی چیز کھانے کے بارے میں ایسی کوئی صراحت نہیں ہے، حدیث شریف میں آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا میٹھی چیز اور شہد پسند کرنا مذکور ہے؛ لیکن اس کا تعلق کھانا کھانے سے پہلے یا بعد سے نہیں ہے اور نہ کسی حدیث سے اس کا ثبوت ملتا ہے۔

الجواب صحیح:

فخرالاسلام عفی عنہ

حبیب الرحمن، محمود حسن بلند شہری، زین الاسلام، وقار علی

مفتیانِ دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند

دارالافتاء دارالعلوم دیوبند

—————————————-

دارالعلوم ‏، شمارہ : 3،  جلد:102‏،  جمادی الآخرہ-رجب ۱۴۳۹ھ مطابق مارچ ۲۰۱۸ء

#             #             #

Related Posts