از: مولانا محمد اللہ قاسمی

شعبۂ انٹرنیٹ، دارالعلوم دیوبند

مولانا عبد الرشید بستوی سابق استاذ دارالعلوم کا انتقال

            دارالعلوم دیوبند کے سابق استاذ ادب عربی اور جامعہ امام انور دیوبند کے صدر المدرسین مولانا عبد الرشید بستوی کا ۲۵؍ اکتوبر۲۰۱۸ء کی شام مختصر علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ مولانا مرحوم کی عمر تقریباً باون سال تھی۔ وہ شوگر اور جگر وغیرہ کے عارضہ میں مبتلا تھے؛ لیکن ظاہری طور پر زیادہ قابل تشویش بات نہیں تھی۔  ۲۵؍ اکتوبر کی صبح کچھ بیمار ہوئے اور شام تک طبیعت بگڑتی ہی گئی اور بالآخر دیوبند سے میرٹھ جاتے ہوئے راستے میں جان جانِ آفرین کو سپرد کردی۔  دارالعلوم دیوبند کے مہتمم حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی اور دیگر حضرات اساتذہ نے مولانا مرحوم کے اہل خانہ کو تعزیت مسنونہ پیش کی ۔

            ۲۶؍ اکتوبر کو بعد نماز جمعہ دارالعلوم کے احاطۂ مولسری میں مولانا محمد سفیان صاحب قاسمی کی امامت میں آپ کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور ’’مزار انوری‘‘ میں حضرت مولانا علامہ انور شاہ کشمیریؒ کی قبر مبارک کے قریب دفن کیے گئے۔

            مولانا عبد الرشید بستوی ، عربی زبان و ادب کے ماہر استاذ اور ذی استعداد عالم دین تھے۔ انھوں نے دارالعلوم دیوبند میں ۱۹۹۷ء سے ۲۰۰۱ء تک تدریسی خدمات انجام دیں، خصوصاً تکمیل ادب عربی میں آپ انشاء و تمرین کے مقبول استاذ تھے۔

            مولانا عبد الرشید بن حاجی گل محمد ضلع بستی کے موضع کمہریا میں ۱۹۶۷ء میں پیدا ہوئے۔ مقامی مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد مدرسہ شاہی مرادآباد میں تعلیم حاصل کی اور پھر دارالعلوم دیوبند آگئے جہاں ۱۹۸۶ء میں دورئہ حدیث سے فراغت حاصل کی۔ اس کے بعد حضرت مولانا وحید الزمان کیرانویؒ کے دامن تربیت سے وابستہ رہ کر عربی زبان و ادب میں مہارت حاصل کی۔ فراغت کے بعد کچھ سال دارالعلوم الاسلامیہ بستی اور جامعۃ القرآن والسنۃ بجنور میں مدرس رہے۔

            ۲۰۰۱ء میں وہ جامعہ امام محمد انور دیوبند میں استاذ مقرر ہوئے جہاں انھوں نے اس نوزائیدہ مدرسہ کی ترقی میں نمایاں حصہ لیا۔ وہ مدرسہ کے صدر المدرسین بھی رہے۔ انھیں بانی جامعہ حضرت مولانا انظر شاہ صاحب کشمیریؒ کا بڑا اعتماد حاصل تھا۔ انھوں نے حضرت علامہ انور شاہ کشمیریؒکی متعدد کتابوں (خاتم النّبیین… فارسی ، نوادرات کشمیری اردو ) وغیرہ کا عربی ترجمہ بھی کیا۔ اس سے قبل وہ مرکز المعارف برانچ دیوبند سے بھی وابستہ رہے اور متعدد کتابوں کی تعریب و تحقیق کا اہم کام انجام دیا، ان میں سے بعض کتابیں شیخ الہند اکیڈمی سے بھی شائع ہوئی ہیں۔ ماہنامہ الداعی میں بھی آپ کے وقیع مضامین شائع ہوتے رہے ہیں۔ اردو اور عربی دونوں زبانوں کے بہترین قلمکار تھے۔

            اللہ تعالی مولانا مرحوم کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں  اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین!

—————————————–

دارالعلوم ‏، شمارہ : 12-11،  جلد:102‏،  صفر المظفر –ربيع الثانی 1440ھ مطابق نومبر –دسمبر2018 ء

۞     ۞     ۞

Related Posts