دیوبند، 24 مارچ 2021 مطابق 10 شعبان 1442
دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کی آخری نشست آج دوپہر اہم تعلیمی و انتظامی تجاویز کی منظوری اور ملک وملت کے لئے فلاح و خیر کی دعاوٴ ں کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ صدارت کے فرائض حضرت مولانا محمد عاقل سہارنپور ی نے انجام دیئے۔ اہم نکات پر مبنی مختصر ایجنڈے کے مطابق کارروائی کا آغاز ہوا۔ مجلس عاملہ کی تجاویز کی خواندگی اور گزشتہ مجلس شوری کی کارروائی کی توثیق کی گئی۔ اس موقع پر کووڈبحران سے متاثر تعلیمی اور انتظامی امور کی بحالی اور حالات سے نبرد آزمائی کی حکمت عملی پر غورو خوض کیاگیا۔ کورونا سے منفی طورپر متاثر تعلیمی نظام ،طویل تعطیلات اور طلبہ کو درپیش مسائل پر مجلس تعلیمی کی مفصل رپورٹ پیش کی گئی،اس کی روشنی میں مجلس شوری نے مجلس تعلیمی کے سابقہ فیصلوں کی توثیق کی ، جس کے مطابق آئندہ تعلیمی سال کے لئے طلبہ کے نئے داخلے نہیں لئے جائیں گے اور تمام طلبہ کو ششماہی امتحانات کے نتائج کی بنیاد پر اگلے درجات کے لئے ترقی دے دی جائے گی۔یہ فیصلہ بھی لیاگیا کہ آئندہ ۱۰/ شوال تک تمام طلبہ دارالعلوم دیوبند پہنچ کر اپنی حاضری درج کرائیں۔ تاکہ ۲۰/شوال سے تعلیمی سلسلہ شروع کیا جاسکے، مجلس شوری نے کورونا بحران کے دوران زیر التوا تعمیری امور کا بھی جائزہ لیااور حالات سازگار ہونے پر تعمیری کام شروع کرنے کا فیصلہ لیا۔ دارالعلوم انتظامیہ نے اصلاح معاشرہ اور تحقیق و تالیفات کمیٹی کے لئے اس دوران جو اقدامات کئے مجلس شوری نے ان کا بھی جائزہ لیا اور قابل ستائش قرار دیا۔ تعلیمی نظام کے ضمن میں مزید شہری مکاتب قائم کرنے کو منظوری دی گئی،اس قسم کے دس شہری مکاتب کام کررہے تھے، اب ان میں چار کے اضافہ کے بعد کل شہری مکاتب کی تعداد چودہ ہوگئی ہے۔
مجلس شوری کی پانچویں اور آخری نشست میں دارالعلوم وقف دیوبند اور دارالعلوم دیوبند کو مزید قریب لانے اور مشترکہ مسائل کے حل میں باہمی مشاورت کی خاطر جانبین سے چھ ذمہ دار افراد پرمشتمل ایک رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، اس موقع پر خاص بات یہ ہے کہ دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم حضرت مولانا محمد سفیان قاسمی اور نائب مہتمم جناب مولانا محمد شکیب قاسمی اور مجلس مشاورت کے رکن جناب حافظ محمد اقبال عبد الستار صاحب چونا والا ممبئی نے مجلس شوری کی دعوت پر بطور مہمان اجلاس کی آخری نشست میں شرکت کی اور باہمی مشاورت کی اس تجویز اور فیصلہ کو پسند کیا۔ اس کے بعد ایک رابطہ کمیٹی تشکیل دے دی گئی،جس میں دارالعلوم دیوبند کی جانب سے ادارہ کے مہتمم حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی،صدرالمدرسین حضرت مولانا سیدارشدمدنی اور رکن شوری حضرت مولانا انوارالرحمن بجنوری نیز دارالعلوم وقف دیوبند کی جانب سے مہتمم حضرت مولانا محمدسفیان قاسمی، نائب مہتمم جناب مولانا شکیب قاسمی اور شیخ الحدیث حضرت مولانا احمد خضر مسعودی کے نام نامی رکھے گئے ہیں۔ چھ رکنی یہ رابطہ کمیٹی دونوں اداروں کے باہمی مراسم کو مثبت و مستحکم بنائے رکھنے کے لئے کام کرے گی۔
مجلس شوری میں متعدد اساتذہٴ کرام کے عزیز و اقارب ،ارباب مدارس ،علماکرام،اور دارالعلوم دیوبند کے سفراء مولانا محمد شریف قاسمی مرحوم اور مولانا ظہیر الدین مرحوم کے لئے تعزیتی قرارداد منظور کی گئی اور ایصال ثواب کیاگیا۔
دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کا یہ سہ روزہ اجلاس حضرت حکیم کلیم اللہ علی گڑھی کی دعاپر اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں مہتمم دارالعلوم حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی ، صدر المدرسین حضرت مولانا سید ارشد مدنی اور راقم تجاویز و معاون مہتمم حضرت مولانا سید قاری محمد عثمان منصور پوری کے علاوہ حضرت مولانا عبدالعلیم فاروقی،حضرت مولانا مفتی محمد اسماعیل مالیگاوٴ ں،حضرت حکیم کلیم اللہ علی گڑھی، حضرت مولانا رحمت اللہ کشمیری، حضرت مولانا انوارالرحمن بجنوری، حضرت مولانامحمود راجستھانی، حضرت مولانا مفتی احمد خان پوری، حضرت مولانا اشتیاق دربھنگوی، حضرت مولانا سید انظر حسین میاں دیوبندی، حضرت مولانا عبد الصمدبنگال، حضرت مولاناسید محمد عاقل سہارنپوری، حضرت مولانا محمد عاقل گڈھی دولت شاملی، حضرت مولانا حبیب باندوی، حضرت مولانا محمد شفیق احمد بنگلوری کے نام شامل ہیں۔
(مولانا مفتی) ابو القاسم نعمانی
مہتمم دارالعلوم دیوبند